معراج خالد جگنوؔ ارریاوی
لوگ آتے ہیں اور جاتے ہیں
روز خبریں یہی سناتے ہیں
جس نےخلق خدا کی خدمت میں
جان دی، دل میں روز آتے ہیں
حضرت شمسؒ جیسے مخلص لوگ
نقش پا اپنا چھوڑ جاتے ہیں
رات دن فکر قوم و ملت میں
اپنا خون جگر جلاتے ہیں
عظمتِ رفتہ پھر سے ہاتھ آئے
قوم کو نیند سے جگاتے ہیں
راحتیں اپنی چھوڑ کر ساری
سب کے دردوالم مٹاتے ہیں
یا خدا ان کی مغفرت فرما
جوکہ بندوں کے کام آتے ہیں
اور اعلی مقام دے یارب !
ہم تیرے در سے لو لگاتے ہیں
آؤ جگنو ! خدا کی خلقت کو
ہم بھی بڑھ کر گلے لگاتے ہیں