نو سالہ لڑکا کشتی میں مر گیا تو لاش سمندر میں پھینک دی گئی

ہسپانوی امدادی کارکنوں نے اسپین کے جزائر کیناری کے قریب سمندر میں ایک چھوٹی سی مگر تارکین وطن سے بھری ہوئی کشتی تک پہنچ کر اس کے مسافروں کو بچا لیا، جو یورپ پہنچنے کے لیے بہت خطرناک سمندری سفر پر نکل پڑے تھے۔

اس کشتی میں سوار جن تارکین وطن کو بروقت بچا لیا گیا، ان کی تعداد 30 سے زائد ہے۔ تاہم ریسکیو ورکرز ایک ایسے بچے کو نا بچا سکے، جو سفر کے آغاز پر تو اس کشتی کے مسافروں میں شامل تھا مگر ساحل تک پہنچتے پہنچتے وہ ناپید ہو چکا تھا۔

اسپین کے جزائر کیناری میں سے گرینڈ کیناری نامی جزیرے سے اتوار کے روز ملنے والی رپورٹوں کے مطابق مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے اور پناہ کے متلاشی ان تارکین وطن کو ہسپانوی امدادی کارکنوں نے جمعہ 15 جنوری کی رات ریسکیو کیا۔

ان تارکین وطن کا بچا لیا جانا محض ایک اتفاق تھا کیونکہ امدادی کارکنوں کو اچانک ہی پتا چلا تھا کہ گرینڈ کیناری آئی لینڈ سے تقریباﹰ 160 کلومیٹر (99 میل) جنوب کی طرف ایک چھوٹی سی کشتی اور اس کے مسافر کھلے سمندر میں تند لہروں کے رحم و کرم پر تھے۔