واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے مواخذے پر سینیٹ سے سابق صدر ٹرمپ کی بریت کے فیصلے پر کہا ہے کہ اس سے ملک میں جمہوریت کمزور ہوگئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کےمطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے کانگریس میں ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی کارروائی مسترد ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے نے امریکا کی تاریخ کے اس افسوسناک باب کی یاد دلا دی کہ جمہوریت کمزور ہو گئی ہے۔
صدر جوبائیڈن نے مزید کہا کہ امریکا میں تشدد، فساد اور انتہا پسندی کی کوئی جگہ نہیں ہے، گو دو تہائی اکثریت نہ ہونے کی وجہ سے ٹرمپ کو سزا نہیں دی گئی لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ان پر لگائے گئے الزامات درست نہیں ہیں۔
امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ کانگریس کی عمارت پر حملہ جمہوریت پر حملہ تھا، اشتعال انگیزی کی ہرگز اجازت نہیں دی جاسکتی، تشدد کی ترغیب دینے والے اور اس کے حمایت کنندہ ملک کے لیے زہر قاتل ہیں۔
دوسری جانب سابق صدر ٹرمپ نے سینیٹ سے مواخذے کی کارروائی کو مسترد ہونے کو اپنی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملک کو عظیم بنانے کی ابتدا ہوچکی ہے اور روشن مستقبل کے وژن کے ساتھ میں ایک بار پھر ابھر کر سامنے آؤں گا۔
واضح رہے کہ امریکا میں 6 جنوری کو کیپیٹل ہل پر حملے میں 5 افراد کی ہلاکت پر سابق صدر ٹرمپ پر اپنے حامیوں کو اکسانے کے الزام کے تحت مواخذے کی کارروائی کا آغاز کیا گیا تھا تاہم سینٹ میں ہونے والی ووٹنگ میں دو تہائی اکثریت حاصل نہ ہونے پر مواخذے کو مسترد کردیا گیا۔