مفتی سلمان قاسمی جمعیۃ علماء ضلع کے صدر، مولانا عبدالسلام، مولانا ضمیر علی قاسمی نائب صدور، مولانا یوسف جنرل سکریٹری اور مولانا معروف ثاقبی خزانچی منتخب
باندہ۔ جنگ آزادی میں قائدانہ کردار ادا کرنے والی مسلمانانِ ہند کی قدیم، متحرک اور فعال جماعت جمعیۃ علماء ہند کی جدید ممبر سازی کے بعد نئے ٹرم کیلئے ملک بھر کی مقامی، شہری و ضلعی یونٹوں کا انتخابی عمل جاری ہے۔ اس سلسلے میں جمعیۃ علماء ضلع باندہ کا اہم انتخابی اجلاس موضع سبادہ تحصیل پیشانی میں منعقد ہوا جس میں تمام اراکین نے اتفاق رائے سے مفتی سلمان قاسمی شیخن پور کو صدر، مولانا عبدالسلام کالنجر، مولانا ضمیر علی قاسمی پپرودر کو نائب صدر اور مولانا معروف ثاقبی کو خزانچی منتخب کردیا۔ اس موقع پر بطور آبزرور تشریف لائے جمعیۃ علماء شہر کانپور کے جنرل سکریٹری مولانا امین الحق عبداللہ قاسمی نے کہا کہ ملت کے اجتماعی مسائل کو عمدہ اور منظم طریقے پر حل کرنے کیلئے تنظیموں کا قیام اور ذمہ داریوں کی تقسیم ضروری ہوتی ہے لیکن کسی بھی عمل کی قبولیت کیلئے اخلاصِ نیت اور سنت طریقہ ہی اصل ہے، سب سے پہلے ہم سب اپنے دلوں کا جائزہ لیں کہ ہم کوئی بھی کام کس نیت سے کرنے جارہے ہیں، اگر ہمارا مقصد اللہ کی رضا ہے تو ہم کامیاب ہیں اور اگر خدا نخواستہ دنیاوی مفاد پیش نظر ہے تو پھر عہدہ ملنے کے بعد بھی ہم ناکام ہیں۔ ساتھ ہی ہمارا ہر عمل قرآن و سنت کے دائرہ میں رہ کر ہونا چاہئے اور الحمدللہ جمعیۃ علماء ہند کا ایک ایک کام قرآن و سنت سے آراستہ و پیراستہ ہے۔ مولانا نے مزید کہا کہ ان دونوں چیزوں کے بعد اللہ رب العزت سے قبولیت طلب کرنی چاہئے کیونکہ اللہ پاک بہت بے نیاز ہیں۔ مولانا نے مثال سے سمجھایا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام اللہ کے نبی اور خلیل ہیں، ان کے بیٹے حضرت اسماعیل علیہ السلام اللہ کے نبی ہیں لیکن اس کے باوجود جب یہ دونوں حضرات اللہ رب العزت کے حکم سے بیت اللہ شریف کی تعمیر کررہے تھے تو ساتھ ساتھ قبولیت کی دعا بھی مانگ رہے تھے۔ چنانچہ اخلاص نیت اور سنت و شریعت کے اہتمام ساتھ عمل کی قبولیت کی دعا مانگنا بھی ضروری ہے۔
جمعیۃ علماء کے ریاستی سکریٹری قاری عبدالمعید چودھری نے جمعیۃ کے تنظیمی ڈھانچہ پہ روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلے دس روپئے کی رسید کے ذریعہ بنیادی ممبر بنایا جاتا ہے، پھر وہ بنیادی ممبران مجلس منتظمہ کا انتخاب کرتے ہیں، مجلس منتظمہ اپنا صدر، نائب صدور اور خزانچی منتخب کرتی ہے اور پھر صدر کا اختیار ہوتا ہے کہ وہ جنرل سکریٹری، سکریٹریان اور مجلس عاملہ کی تشکیل دے۔ چودھری صاحب نے تمام اراکین منتظمہ سے ملک و ملت کی خدمت کے جذبہ کے تحت جمعیۃ علماء کے ہاتھوں کو مضبوط کرنے کا عزم لیا۔
اس سے قبل مولانا فرحان ندوی کی تلاوت سے اجلاس کا آغاز ہوا، مولانا عبد الماجد ثاقبی نے نعت پاک پیش کی، مولانا شعیب مبین مظاہری نے کہا کہ مفتی سلمان صاحب کی کافی عرصہ سے کوشش کرر رہے تھے کہ باندہ میں جمعیۃ علماء کی یونٹ قائم ہو، جمعیۃ علماء ہند کے سابق صدر فدائے ملت مولانا سید اسعد مدنی رحمۃ اللہ علیہ کے زمانے میں مولانا نے بڑی محنت کی۔ بعد میں جمعیۃ علماء اترپردیش کے سابق صدر مولانا محمد متین الحق اسامہ قاسمی رحمۃ اللہ علیہ کی فکر اور مولانا محمد شعیب مبین مظاہری مولانا محمد یوسف قاسمی کی محنت سے مولانا سلمان صاحب کی لگن سے باندہ میں یونٹ قائم ہوگئی اور الحمدللہ آج اس کا باقاعدہ انتخاب بھی عمل میں آگیا۔
صدر منتخب ہونے کے بعد مفتی سلمان قاسمی نے جملہ اراکینِ منتظمہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے جنرل سکریٹری کے عہدہ کیلئے مولانا یوسف قاسمی سبادا اور سکریٹری کیلئے مولانا عمیر ندوی باندہ، مولانا سعدان قاسمی باندہ، حافظ داؤد تیندواری، مولانا شفقت علی ندوی مسونی، مولانا قیصر جمیل چلہ، حافظ ریاض گویرہ اور مولانا شعیب مبین مظاہری سبادا کو نامزد کردیا۔ اخیر میں مولانا امین الحق عبداللہ قاسمی کی دعا پر اجلاس اختتام پذیر ہوا۔