نئی دہلی: (پریس ریلیز) متعصب اداروں اور مسلم دشمن تنظیموں کا آلۂ کار وسیم رضوی کے ذریعہ قرآن کریم کی 26 آیات کو حذف کرنے کے لیے سپریم کورٹ میں داخل رٹ پر آل انڈیا ملی کونسل نے اسے بدبختانہ عمل سے تعبیر کیا ہے اور اس کی شدید لفظوں میں مذمت کی ہے اور وسیم رضوی کے خلاف ریاستی ومرکزی حکومت سے کونسل نے مطالبہ کیا ہے کہ امن وقانون کے حوالے سے اس پر تعزیرات ہند کی دفعات لگاکر گرفتار کیا جائے اور اسے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ ملی کونسل سے جاری بیان میں جنرل سکریٹری ڈاکٹر محمد منظور عالم نے کہا ہے کہ قرآن مجید کی کسی ایک آیت کو بھی ہٹانے یا حذف کرنے کا مسئلہ کسی ایک فرقہ یا مسلک سے ہی متعلق نہیں، بلکہ پوری دنیا کے مسلمانوں کا متفقہ عقیدہ اس سے جڑا ہوا ہے۔ پوری دنیا کا کوئی بھی ادنیٰ مسلمان قرآن کے اندر کسی طرح کی تحریف اور تبدیلی برداشت نہیں کر سکتا۔
جنرل سکریٹری آل انڈیا ملی کونسل نے کہا کہ وسیم رضوی یوپی کا بدنام زمانہ شخص ہے، ماضی میں بھی اس نے اپنے ذاتی مفادات کے لیے بڑی گھناؤنی حرکتیں کی ہیں، جن کی اطلاعات اخبارات کی شہ سرخیاں بنتی رہی ہیں، اب اس نے قرآن مجید کے سلسلہ میں نئی شرانگیزی کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں رٹ داخل کی ہے۔ ایسا شخص جو خود اپنے سماج اور عقیدۂ شیعیت سے خارج کیا جاچکا ہو، اب اس نے اسلام دشمن عناصر سے اوچھی حمایت حاصل کرنے کی سبیل ڈھونڈ نکالی ہے، جس پر بلا اختلاف مسالک و مکاتب فکر، ملت اسلامیہ کے اندر شدید غم و غصہ ہے اور اس حرکت کو پوری ملت ناقابل برداشت سمجھتی ہے۔ جنرل سکریٹری کونسل نے چیف جسٹس آف انڈیا سے مطالبہ کیا ہے کہ عدالت عظمیٰ ازخود نوٹس لیتے ہوئے رٹ دائر کرنے والے شخص کے خلاف سخت کاروائی کرے، کیوں کہ اس شخص کی حرکت سے نہ صرف ہندوستان بلکہ عالمی سطح پر نفرت اور بدامنی پھیلنے کا غیر معمولی اندیشہ ہے۔