مسلم پرسنل لاء بورڈ کی نکاح کو آسان بنانے کی مہم زوروں پر مفتی اعجاز ارشد قاسمی نے دہلی کے ائمہ کرام کے ساتھ کی میٹنگ

جمعہ کی نماز کے دوران بورڈ کے اقرار نامہ پر لیا جائے گا حلفیہ بیان

نئی دہلی: (پریس ریلیز) نکاح اور ازدواجی رشتوں کو جوڑنے کے دوران بیجا رسوم اور اسراف سے بچنے والی آل انڈیا مسلم پرسنل لاءبورڈ کی اصلاح معاشرہ کمیٹی کی مہم کو ائمہ، مذہبی قائدین اور تنظیمی ذمہ داروں کی زبردست حمایت مل رہی ہے۔ وہ اسے کافی سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔ اس سلسلے میں آج یہاں مدرسہ تعلیم القرآن ، تکیہ کالے خان، نئی دہلی میں ایک اہم میٹنگ ہوئی ۔بورڈ کے ایک ذمہ دار مفتی اعجاز ارشد قاسمی کی قیادت میں ہونے والی اس میٹنگ کا اہتمام مدرسہ تعلیم القرآن کے مہتمم مولانا محمد قاسم نوری قاسمی نے کیا تھا۔ بتادیں کہ مسلم بورڈ کے زیر اہتمام نکاح کو آسان بنانے کیلئے ملک گیر سطح پر ان دنوں جو مہم چل رہی ہے اس کو مہمیز کرنے کیلئے بورڈ نے ایک اقرار نامہ جاری کیا ہے ، جسے مساجد کے دروازوں پر چسپاں کیاجاناہے۔ اس اقرارنامہ مہم کو مزید تقویت کیلئے آج کی میٹنگ ائمہ کرام کی تھی، جس میں بڑی تعدادمیں ائمہ کرام اور مدارس کے ذمہ داروں نے پہنچ کر بورڈ کی مہم کو ہاتھوں ہاتھ لیا۔
قرآن کریم کی تلاوت سے شروع ہونے والی میٹنگ کو مفتی اعجاز ارشد قاسمی نے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ اس اقرار نامہ میں مجموعی 11پوائنٹس ہیں، جن پر تمام مکتب فکر کے علماءاور اکابرین ملت کے دستخط ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ اس اقرار نامہ کے ذریعہ لوگوں سے اقرار لیا جاناہے کہ وہ نکاح کو آسان بنائیں گے، بارات سے پرہیز کریں گے، شادیوں میں بیجا رسوم اور اسراف سے بچیں گے، دعوتوں میں بلاضرورت خرچ نہیں کیا جائے گا، ولیمہ میں نام ونمود کیلئے بڑے لوگوں کو دعوتوں میں اہتمام کی بجائے اگر صاحب معاملہ مستطیع ہے تو غریبوں کو ضرور یاد کرے۔ ولیمہ انتہائی سادگی سے ہو، شادیوں میں گانا بجانا سے گریز کیا جائے۔ یہ عہد بھی کیا جائے کہ بچوں کی تعلیم وتربیت میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی، انھوں نے کہا کہ اس اقرار نامہ اور عہدنامہ پر جو عمل سے گریزاں ہوں، قاضی اور نکاح خواں اس میں شرکت نہ کریں اور نکاح سے قطعی انکار کردیں خواہ مستقبل میں اس کیلئے کوئی بھی قیمت چکانی پڑے ۔
مفتی اعجاز ارشد قاسمی نے بتایا کہ ائمہ کرام کو اس اقرار نامہ کو جمعہ کے روز مسجدوں میں تمام نمازیوں کے سامنے پڑھ کر ان سے سے عمل کرنے پر عہد لینا ہے۔ ایک اور بری عادت قوم میں در آئی ہے کہ دعوتوں میں پہنچنے والے افراد کھانابری طرح ضائع کرتے ہیں لہذا انھیں تلقین کی جائے کہ ہرایک دانہ کا اللہ تعالیٰ کے یہاں حساب دینا ہے۔بورڈ کے اس گیارہ نکاتی اقرار نامہ میں نکاح کے دوران کے تمام بیجا رسوم کا احاطہ کیا گیا ہے ۔ائمہ کرام کی اس اہم میٹنگ میں مفتی اعجاز ارشد قاسمی اور مولانا محمد قاسم نوری کے علاوہ مولانا اورنگ زیب کلیم قاسمی، مولانا طارق انور قاسمی، مولانا ابوبکر مظاہری، مولانا ضیاء اللہ قاسمی، مولانا رضوان انجم قاسمی، مولانا محمد شمیم اختر، مولانا اسلام الدین، مولانا عبدالرقیب، قاری مختار احمد، مولانا شہاب الدین، قاری محمد جاوید، قاری عبدالحلیم، قاری محمد نوشاد، مولانا محمد اسماعیل آزاد، مولانا محمد اقبال، مولانا سرور عالم قاسمی، محمد جاوید، محمد خرم، محمد شکیل، حافظ محمد عیسیٰ اور مولانا محمد سلمان وغیرہ بڑی تعداد علماء وائمہ شامل تھے۔