شام میں قیامت خیز منظر، ہزاروں خواتین اور عام شہریوں کا قتل عام
جنگ بندی کے باوجود فوج کی بمباری جاری ،نقل مکانی کرنے والوں کیلئے کوئی جائے پناہ نہیں
عالم کفر سمیت مسلم امہ کی بے حسی برقرار،اقوام متحدہ اپنی ذمہ داریوں سے لاپرواہ
خبر درخبر(493)
شمس تبریز قاسمی
ر وسی اور اسدی فورسز نے شام کو خون میں نہلا دیاہے، بشارالاسد کی فورسز اور اس کے مدد گار دہشت گرد عسکری گروپوں نے حلب شہر میں 200 خواتین اور بچوں کو قتل کردیاہے، سرکاری افواج نے حلب میں بے گناہ عام شہریوں کے قتل عام کا سلسلہ شروع کررکھا ہے جو بھی فوج کے سامنے آتا ہے اسے گولیوں کا نشانہ بنا دیا جاتا ہے جبکہ دوسری طرف شام کے شہر پلمائرہ میں روسی فورسز نے تباہ کن حملے کرکے 500 افراد کوشہید کردیاہے، دہشت گرد روسی فورسز نے 64 حملے کرکے پلمائرہ شہر کو تباہ کرکے رکھ دیاہے۔ حلب میں ایک ہسپتال کے عملے کو حکومت مخالف گروہ کی طبی معاونت کرنے پر حراست میں لینے کے بعد ایک ایک کرکے گولیاں مار دی گئیں ہیں۔
تاریخی شہر حلب کا منظر نامہ انتہائی ڈراؤنا اور خون میں ڈوبا ہواہے ،انسانیت لرزہ براندام ہے اور اسدی فوج کی ظلم وبربریت نے درندگی کی تمام حدیں پارکردی ہیں ،ڈاکٹر یاسر ندیم الواجدی نے حلب میں جاری قتل وغارت گری کی منظرکشی کرتے ہوئے اپنے فیس بک پر لکھاہے کہ ”اس وقت ارض انبیاء شام کے علاقے حلب میں یہ سوال گردش کررہا ہے کہ: کیا میں اپنی بہن/بیوی/بیٹی کو قتل کرسکتا ہوں قبل اس کے کہ اسدی دہشت گرد اس کی عزت میرے سامنے تار تار کریں اور پھر قتل کردیں”۔دوسری جانب انسانی حقوق کے کارکنان کا کہنا ہے کہ حلب پر مسلسل بمباری اور فائرنگ کے باعث منہدم عمارتوں کے نیچے دبے سینکڑوں افراد کو نکالنے میں مشکل پیش آرہی ہے، انہوں نے عالمی برادری سے حلب سے نقل مکانی کرنے والے افراد کی مدد کا مطالبہ کیا۔ادھر حلب میں ایرانی فوجی ہیڈکوارٹر کا بھی انکشاف ہوا ہے، جو اسدی افواج کی معاونت کررہا ہے۔ العربیہ کی ایک رپوٹ کے مطابق حوثی ملیشیاؤں کا ایک گروپ بھی بشارالاسد کی فوج کے ساتھ ملکر عام شہریوں کے قتل میں مصروف ہے ،ایک برطانوی اخبار کی رپوٹ کے مطابق جنگ بندی کے بعد بھی بم دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں۔شہر کے مشرقی حصے میں طوائف الملوکی کا دور دورہ ہے اور باغی جنگجوؤں اور شہریوں کے انخلاء کا آغاز نہیں ہوسکا ہے۔شامی باغیوں اور منحرف فوجیوں پر مشتمل جیش الحر کی اطلاع کے مطابق صدر بشارالاسد کی وفادار فوج نے حلب کے مشرقی حصے پر دوبارہ گولہ باری شروع کردی ہے جبکہ شامی کارکنان نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ ایرانی ملیشیا نے حلب کے علاقوں الانصاری ،السکر اور المشہد میں شہریوں پر بم حملے کیے ہیں۔
‘العربیہ” ذرائع کا کہنا ہے کہ الفردوس کالونی میں اسدی فوج اور اس کی معاون ملیشیا کے عسکریت پسندوں نے نو بچوں اور چار خواتین کو زندہ جلا ڈالاہے۔حلب میں شہری دفاع کے عملے کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ اسدی فوج کی بمباری کے نتیجے میں درجنوں افراد منہدم ہونے والے مکانوں کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ قریبا 90 افراد ملبے کے نیچے ہیں۔ مسلسل بمباری اور فائرنگ کے نتیجے میں ان کی میتتوں کا نکالنا مشکل ہو رہا ہے،رپورٹس کے مطابق حکومت مخالف گروپ کے کچھ افراد نے شہر کے مضافات میں لڑائی کی کوشش کی تاہم تباہ کن بمباری سے سینکڑوں افراد شہید کردیے گئے۔تفصیلات کے مطابق انسانی حقوق کے کارکنان کا کہنا ہے کہ شامی فوج اور اس کی معاونت کرنے والے عسکری گرو پ مل کر شہریوں کے اجتماعی قتل عام کے مرتکب ہو رہے ہیں۔ سیکڑوں بے گناہ شہریوں کو قریب سے گولیاں مار کر قتل کردیا گیاہے۔ مقتولین میں اکثریت بچوں اور خواتین کی بتائی جاتی ہے جن کا جنگ سے کوئی دور دور کا تعلق بھی نہیں ہے۔’6 ہزار سے زائدشہری ملک بد ر ہوچکے ہیں، لیکن انہیں کوئی جائے پناہ اور منزل نہیں مل رہی ہے جہاں جاکر اس جہنم سے وہ نجات پاسکیں۔ علاوہ ازیں ایرانی اپوزیشن نے انکشاف کیا ہے کہ ایران کی طاقت ور فوج پاسداران انقلاب نے شام کے شہر حلب کے جنوب مشرق میں ایک سرکاری عمارت کو فوجی اڈے میں تبدیل کر رکھا ہے، جہاں سے شہریوں کے قتل عام کے لیے ہدایات جاری کی جاتی ہیں۔ جنوب مشرقی حلب میں واقع ‘البحوث’ بلڈنگ کو ایرانی فوج کے مقامی ہیڈ کوارٹر کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ ہیڈ کوارٹر کی نگران پاسداران انقلاب کے جنرل سدی جواد غفاری کی نگرانی میں ایرانی فوجی اور جنگجو حلب میں فوجی کارروائیوں میں حصہ لیتے ہیں۔ برطانیہ ہیومن رائٹس کا کہنا ہے کہ شام میں حلب شہر کے قدیم علاقے ‘اولڈ سٹی’ پر بشار فورسز نے کنٹرول حاصل کر لیا ہے اور جنگ بندی کے اعلان کے باوجود بے گناہوں ،عام شہریوں خواتین اور بچوں کا قتل جاری ہے سرچھپانے کیلئے انہیں کوئی جگہ نہیں مل رہی ہے ۔مسلم حکمراں ،عالمی رہنما اور اقوام متحدہ بے بس اور خاموش ہیں ۔ تجزیہ نگاروں اور مشرق وسطی کے حالات پر گہری نظر رکھنے والوں کے مطابق حلب کی اس خوں ریزتباہی میں امریکہ ،روس اور ایران مشترکہ طور پر شریک ہے اور بے گناہوں ،معصوموں ،خواتین بچوں اور بوڑھوں کو قتل کرنے کیلئے بشار الاسد کا یہ مکمل تعاون کررہے ہیں ۔(ملت ٹائمز)