جی ایس ٹی نظام اپنے مقصد سے بھٹک گیا ہے: سپریم کورٹ

پارلیمنٹ کی منشا تھی کہ جی ایس ٹی شہریوں کے لئے آسان ٹیکس نظام ہو ، لیکن جس طرح سے ا س کو پورے ملک میں نافذ کیا جارہا ہے ، اس سے اس کا مقصد فوت ہو رہا ہے ۔
سپریم کورٹ نے ملک میں ، ون نیشن ون ٹیکس‘ کے تصور کے تحت شروع کیا گیا ٹیکس نظام ’ گڈس اینڈ سروسز ٹیکس‘ (جی ایس ٹی) کو لاگو کرنے کے طریقوں پر ناراضگی کا اظہا ر کیا ہے ۔ ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے سپریم کورٹ نےکہا ہے کہ ٹیکس نظام اپنے مقصد سے بھٹک گیا ہے ۔
جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی بینچ نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کی منشا تھی کہ جی ایس ٹی شہریوں کے لئے آسان ٹیکس نظام ہو ، لیکن جس طرح سے ا س کو پورے ملک میں نافذ کیا جارہا ہے ، اس سے اس کا مقصد فوت ہو رہا ہے ۔ہماچل پردیش جی ایس ٹی کی ایک شق کو چیلنج کرنے والی عرضی پر سماعت کے دوران عدالت نے کہا کہ ٹیکس افسر ہر تاجر کو دھوکے باز نہیں کہہ سکتا۔
ہماچل پردیش جی ایس ٹی ایکٹ 2017 کی اس شق کو چیلنج کیا گیا ہے ، جس میں کہا گیا ہے کہ معاملے کی کارروائی زیر التواء ہونے کے دوران افسر چاہئے تو بینک کھاتے اور دیگر اثاثوں ضبط کرسکتا ہے۔
واضح رہےحزب اختلاف شروع سےحکومت پر یہ الزام لگاتا رہا ہے کہ جی ایس ٹی کو غلط طریقہ سے لاگو کیا گیا ہےجس کی وجہ سےتاجر پریشان ہیں ۔تاجروں میں بھی نئے نظام میں موجود خامیوں کو لے کر کافی غصہ ہے۔