نئی دہلی: جمعیۃ علماء ہند کے صدر امیر الہند مولانا قاری سید محمد عثمان منصورپوری اور جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے دارالعلوم دیوبند کے درجہ علیا کے استاذ حضرت مولانا نور عالم خلیل امینی کی وفات پر انتہائی حزن و ملال کا اظہار کیا ہے۔ حضرت مولانا کی عالمانہ زندگی، سراسر چشمۂ فیض تھی جس سے ہزاروں تشنگان علوم سیراب ہو ئے اور جن کی گراں قدر تصانیف عرصۂ دراز تک تشنہ لبان تحقیق کو سیراب کرتی رہے گی۔ بالخصوص عربی زبان میں ان کی شخصیت مقام رفیع کی مالک تھی۔ ان کی وفات علمی طبقہ کے لیے نقصان عظیم ہے۔ آپ نے برصغیر کے دو بڑے ادارے دارالعلوم ندوۃ العلماء اور پھر دارالعلوم دیوبند میں تدریسی خدمات انجام دیں اور اپنی حیات مستعار کے دوران عربی اور اردو زبان میں متعدد کتابیں لکھیں۔ آپ نے حضرت شیخ الاسلام مولانا حسین احمد مدنیؒ کی تحقیقات اور علمی مضامین کا بھی عربی زبان میں ترجمہ کیا۔ عربی زبان میں وقیع خدمات کی وجہ سے صدر جمہوریہ ایوراڈ سے بھی سرفراز ہوئے۔
آپ کی وفات بالخصوص دارالعلوم دیوبند اور بالعموم دینی حلقے کے لیے خسارہ عظیم ہے، آپ جیسے ذی عالم استاذ کا سایہ بہت بڑی سعادت اور ان کی وفات بڑی محرومی اور عظیم نقصان ہے۔ تمام پسماندگان سے دلی ہمدردی ہے اور دعا ہے کہ اللہ تعالی مولانا مرحوم کو زمرہ صالحین میں مقام اعلی فرمائے۔ اس موقع پر جمعیۃ علماء کے جمیع احباب سے گزارش ہے کہ دعائے مغفرت اور ایصال ثواب کا اہتمام کریں۔