مولانا حمزہ حسنی کا انتقال عملی دنیا کا عظیم سانحہ: مولانا مظفر عالم نقشبندی

مظفر پور: دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ کے نائب ناظم حضرت مولانا سید محمد حمزہ حسنی ندوی اس دارفانی کو الوداع کہ گئے – اناللہ وانا الیہ راجعون – ان کے انتقال پر ملال پر اپنے گہرے دکھ اور صدمہ کا اظہار کرتے ہوئے مدرسہ احمدیہ کریمیہ مصراولیا اورائی مظفرپور بہار کے سرپرست حضرت مولانا مظفر عالم صاحب نقشبندی مدظلہ سجادہ نشیں خانقاہ نقشبندیہ مصراولیا نے اپنے تعزیتی بیان میں کہا کہ مولانا سید محمد حمزہ حسنی ندوی رحمۃ اللّٰہ علیہ عظیم علمی، ادبی وروحانی خانوادہ کے چشم و چراغ تھے، ان کے والد بزرگوار حضرت مولانا سید محمد ثانی حسنی ندوی اپنے عہد کے ممتاز قلم کار، صاحب طرز ادیب عالم دین اور مفکر اسلام حضرت مولانا سید ابوالحسن علی حسنی ندوی رحمۃ اللّٰہ علیہ کے حقیقی بھانجہ تھے، مولانا سید حمزہ حسنی ندوی صاحب کی تعلیم و تربیت براہ راست مفکر اسلام حضرت مولانا سید ابو الحسن علی حسنی ندویؒ کی نگرانی میں ہوئی ، انہوں نے سفروحضر میں حضرت مفکر اسلام کی خدمت کرکے اپنے آ پ کو بنایا اور سنوارا ۔ وہ بجاطور پر اپنے خاندانی عظمت و روایت کے امین تھے ، انہوں نے دین اور علم کی اشاعت میں اپنی صلاحیت کا بھرپور استعمال کیا، وہ ندوۃ العلماء کے نائب ناظم کے پروقار منصب پر فائز رہ کر اپنی شبانہ روز جدوجہد اور لگن سے انتظامی خدمت انجام دی اس لحاظ سے وہ اپنے مخدوم ومرشد اور خاندان کے سرپرست ناظم ندوہ حضرت مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی دامت برکاتہم کے دست و بازو بھی تھے ، ندوہ کے مشہور اردو ترجمان تعمیر حیات کے نگراں اور معروف رسالہ الرضوان کے مدیر بھی رہے، مختلف اداروں کی نگرانی بھی فرمائی ، درس و تدریس کی لیاقت بالخصوص ادب عربی میں ان کے اسلوب و نگارش نے اہل علم کے درمیان خصوصی مقام تک پہنچایا۔ بلاشبہ ان کا انتقال دارالعلوم ندوۃ العلماء ، خانوادہ حسنی اور علمی حلقوں کے لیے بڑا عظیم سانحہ ہے۔ اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے، درجات بلند فرمائے، اعلیٰ علیین میں جگہ دے، پسماندگان بالخصوص حضرت مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی دامت برکاتہم کو صبرِ جمیل عطاء فرمائے اور ندوہ کو ان کا بہتر بدل عطاء فرمائے آمین –

حضرت مولانا حمزہ حسنی ندوی صاحب کے لیے مدرسہ احمدیہ کریمیہ کی مسجد میں اہتمام کے ساتھ ایصال ثواب کیاگیا- انکے انتقال پر ملال پر تنظیم امارت شرعیہ کے رکن مولانا بلال احمد رحمانی، جمعیتہ علماء ہند حلقہ اورائی کے کنوینر قاری محمد زید، مولانا طفیل اختر، مولانا امتیاز، ماسٹر فخر عالم وغیرہ نے بھی گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے اظہار تعزیت کیا۔