عزت مآب گورنرعارف محمد خاں کی زیر صدارت آن لائن تعزیتی اجلاس میں دانشوروں کا اظہار خیال
نئی دہلی: (پریس ریلیز) میسکو کے بانی اور اعزازی سیکریٹری جناب ڈاکٹر فخرالدین محمد حیدرآباد کے انتقال پر ایک آن لائن تعزیتی اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔ اجلاس کی صدارت کیرالہ کے گورنر عالی جناب عارف محمد خاں صاحب نے فرمائی۔ماہرتعلیم اور سماجی کارکن جناب کلیم الحفیظ صاحب نے ہوسٹ کے فرائض انجام دےے۔قاری مفضال الحق کی تلاوت قرآن سے اجلاس کا آغاز ہوا۔اجلاس میں ملک بھر سے اہل علم ،مرحوم کے احباب اور دانشوروں نے شرکت کی۔اپنے خطبہ ¿ صدارت میں عارف محمد خاں صاحب نے مرحوم کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم درد مند دل کے مالک تھے اور بلاشبہ وہ اپنی ذات میں خود ایک انجمن تھے،اللہ تعالیٰ نفع پہنچانے والوں کو لمبی زندگی عطا کرتا ہے ،مرحوم کے کارنامے ہمیشہ ملک اور ملت کو فیضیاب کرتے رہیں گے ۔سابق مرکزی وزیر جناب سلمان خورشید صاحب نے کہا کہ مرحوم کے اندر انسان کو پہچاننے کی حس کمال درجے کی تھی ،وہ ایک ملاقات میں ہی لوگوں کو اپنا گرویدہ بنا لیتے تھے۔سابق کابینی وزیراورراجیہ سبھا کے سابق ڈپٹی اسپیکر جناب کے رحمان خاں صاحب نے مرحوم کے بارے میں اپنے تا ¿ثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے ڈاکٹرصاحب کو اسی لےے پیدا کیا تھا کہ وہ لوگوں کو کار خیر کے لےے تیار کریں۔۔مولانا ابوالکلام آزاد یونیورسٹی کے چانسلر جناب فیروز بخت صاحب نے کہا کہ مرحوم کی فکر سائنٹفک تھی وہ دین اور سائنس کا حسین امتزاج تھے،ان کے اندر تنظیمی صلاحیت کوٹ کوٹ کر بھری تھی۔انھوں نے کہا کے مانو میں ان کے نام سے سینٹر بنایا جائے گا۔انھوں نے یہ اپیل بھی کی کہ ڈاکٹر صاحب کے نام سے ملک کے مختلف حصوں میں اسکول ،کالج اور ہاسپٹل بنائے جانے چاہئے۔ہمدرد یونیورسٹی کے پرو چانسلرڈاکٹر اقبال حسنین نے کہا کہ مرحوم کے کارناموں کے باعث ان کا نام ہمیشہ زندہ رہے گا۔مولانا آزاد یونیورسٹی جودھ پور کے صدر پروفیسر اخترا لواسع صاحب نے کہا کہ موصوف انتہائی مخلص فرد تھے ،ریاکاری سے کوسوں دور تھے ۔انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر کے صدر جناب سراج الدین قریشی صاحب نے سینٹر کے لےے مرحوم کی بیش بہا خدمات پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے آئی سی سی کی جانب سے ان کی زندگی پر کتاب شائع کرنے کا وعدہ کیا۔خواجہ محمد شاہدسابق پرو وائس چانسلر مانوکے نزدیک مرحوم Motivetor یعنی محرک تھے۔جناب ایس ایم خان صاحب سابق میڈیا ایڈوائزر صدرجمہوریہ ہندنے مرحوم کی یاد میں اسلامک کلچر سینٹر کی جانب سے سالانہ ڈاکٹر فخرالدین یادگاری خطبہ کے اہتمام کی تجویز پیش کی۔کل ہند مجلس مشاورت کے صدر جناب نوید حامد نے کہا کہ مرحوم ادارہ ساز شخصیت کے مالک تھے ان کے اندر مشنری جذبہ تھا۔نیو ہورائزن پبلک اسکول کے منیجر کمال فاروقی صاحب کی نظر میں ڈاکٹر فخرالدین مرحوم کام کرنے والوں کی حوصلہ افزائی فرماتے تھے اور خود پیچھے رہ کر لوگوں کو آگے بڑھاتے تھے ۔شاہین گروپ آف انسٹیٹیوشنس بیدرکے بانی وچیرمین ڈاکٹر عبدالقدیر نے کہا کہ مرحوم دوسروں کے کام کو دیکھ کر بہت خوش ہوتے تھے اور یہ صفت اللہ کے ولیوں میں ہوتی ہے۔ان کے علاوہ دیگر مقررین نے بھی مرحوم کی اخلاقی صفات کا تذکرہ کیا ان کے مشن کو آگے بڑھانے کا وعدہ کیااور ان کے لےے دعائے مغفرت کی۔کلیم الحفیظ صاحب نے کہا کہ وہ میرے بڑے بھائی کی طرح اور سرپرست تھے،میں ان کے بعد خودکو تنہا محسوس کررہا ہوں، انشاءاللہ ہم ان کے نام پر طلبہ کے لےے اسکالرشپ جاری کریں گے۔اجلاس سے ڈاکٹر سلمان اسعد، ڈاکٹر ریحان سوری ،ڈاکٹر محمد الیاس،لیاقت علی ،ڈاکٹر وقاص، حافظ مطلوب کریم ،سید فاضل حسین پرویز، ڈاکٹر محمد افتخار، سید قیصر محمود، ساجد پیزادہ، سمیر صدیقی،محمد رضا عمر، ناصر خان،یامین قریشی، شبی احمدوغیرہ نے بھی خطاب کیا اور مرحوم کے حق میں مغفرت کی اور پسماندگان کے لےے صبر جمیل کی دعا کی، جناب احمد علی برقی اعظمی نے منظوم خراج عقیدت پیش کیا ۔