نوٹ بند ی کا فیصلہ اندھیرے میں تیر چلانے کے مترادف،ملک اور عوام دونوںپریشان

ملت ٹائمز
نریندر مودی حکومت نے بلیک منی پر حملہ کرنے اور ایک ساتھ ساری بلیک منی کو ختم کرنے کی مقصد سے 8نومبر کو 500-1000روپے کے نوٹوں کو بند کرنے کا اعلان کر دیا۔خود وزیر اعظم نریندر مودی نے ٹی وی پر آکر اس فیصلہ کا اعلان کیا۔اگلے ہی دن سے ملک میں کہرام مچ گیا۔پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس اسی نوٹ بند ی کی وجہ سے لوگوں کو ہو رہی مصیبت کی نذر چڑھ گیا۔اکا دکا کاموں کو چھوڑ کر پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں کوئی خاص کام کاج نہیں ہو پایا۔حکومت ہر پلیٹ فارم سے یہ اعلان کرتی رہی ہے کہ اس نے بلیک منی ، بدعنوانی اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے یہ قدم اٹھا رہی ہے،لیکن حیرت تو یہ ہے کہ ملک کی معیشت کو ہلا دینے والے اس فیصلے سے پہلے حکومت نے کوئی مطالعہ نہیں کیا تھا،نہ ہی حکومت کے پاس اس بات کی درست معلومات تھی کہ ہندوستانی معیشت میں کتنی بلیک منی ہے یا پھر کتنی جعلی کرنسی ہے۔حال ہی لوک سبھا میں ایم پی اننت کمار ہیگڑے نے وزیر خزانہ ارون جیٹلی سے اس سلسلے میں سوال کیا تھا، ہیگڑے نے بہت ہی واضح اندازمیں پوچھا تھا کہ کیا حکومت نے نوٹ بندی سے پہلے یا اس کے بعد ملک میں کل بلیک منی کے بارے میں کوئی اندازہ لگایا ہے اور اگر ایسا ہے تو اسکی تفصیلات کیا ہے؟ہیگڑے کی طرف سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں جیٹلی نے ایوان کو بتایاتھا کہ 8نومبر 2016 ، جس دن حکومت نے یہ فیصلہ لیا تھا کہ 500اور 1000روپے کے موجودہ بینک نوٹوں کی سیریز 9نومبر 2016سے بند ہو جائے گی، سے پہلے اور اس کے بعد کتنی بلیک منی جمع ہوئی ہے اس کا حکومت کے پاس کوئی اندازہ نہیں ہے۔جیٹلی نے آگے کہا کہ 01.04.2014لے 31.11.16کے درمیان انکم ٹیکس محکمہ کی طرف سے کی گئی تلاشی سے 1356گروپوں نے 31277کروڑ روپے کی غیر اعلانیہ آمدنی ہونے کی بات قبول کی ہے،اس کے علاوہ 2164کروڑ روپے کی غیر اعلانیہ املاک پر قبضہ کیا گیا ہے۔اس کے ساتھ ہی اسی مدت میں 14044سروے کا کام کیا گیا ہے جس سے 30492کروڑ روپے کی غیر اعلانیہ آمدنی کا پتہ چلا ہے۔ایوان میں جیٹلی نے یہ بھی بتایا کہ اس کے علاوہ محکمہ انکم ٹیکس نے اسی مدت میں 2323دیگر کارروائی بھی کی جس کے تحت 75لوگوں کو مجرم بھی پایا گیا ہے۔جیٹلی نے ایوان کو بتایا کہ 30ستمبر 2015کو ختم ہوئی ون ٹائم تھری متنھس کمپلائن ونڈو جو کہ 30ستمبر 2015کو ختم ہوئی ،کے تحت 648اعلانات کئے گئے ، جس میں 4164کروڑ روپے کے غیر ملکی اثاثہ کی بات سامنے آئی، ان معاملات سے حکومت کو 2476کروڑ روپے کی آمدنی حاصل ہوئی۔حکومت نے ایوان کو یہ بھی مطلع کیا کہ انکم ٹیکس اعلان اسکیم ،جسے حکومت نے جون -ستمبر 2016تک چلایا تھا، کے تحت 71726اعلان کنندگان نے اپنی 67382کروڑ روپے کی غیر اعلانیہ آمدنی کا اعلان کیا ہے۔حکومت کے پارلیمنٹ میں جواب سے یہ تو صاف ہے کہ بلیک منی سے متعلق حکومت کے پاس کوئی اعداد و شمار نہیں تھے ، حکومت نے اس سلسلے میں کوئی مطالعہ بھی نہیں کیا تھا اور اتنا بڑا فیصلہ کردیا ۔ویسے مودی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سے حکومت کا دعوی ہے کہ کئی منصوبوں کے بعد حکومت کو 131627کروڑ روپے کی بلیک منی حاصل ہوئی ہے۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، تقریبا پندرہ دنوں کے اندر گرو گرام میں 1.75کروڑ روپے 2000اور 500روپے کے نئے نوٹوں میں ضبط کئے گئے ہیں۔(بشکریہ این ڈی ٹی وی)