کورونا وائرس کیسے وجود میں آیا، جو بائیڈن نے رپورٹ طلب کرلی، مزید تفتیش کرنے کا حکم

انٹیلیجنس ایجنسیز تحقیقات تیز کریں اور 90 روز میں رپورٹ پیش کریں: امریکی صدر

 واشنگٹن: امریکی صدر جوبائیڈن نے کورونا وائرس کے وجود میں آنے کا پتہ لگانے کے لیے انٹیلیجنس ایجنسیز کو تفتیش کا حکم دیدیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق انٹیلجنس ایجنسیز کی رپورٹ منظر عام پر آئی جس میں کہا گیا ہے کہ چینی شہر ووہان کے انسٹیٹیوٹ میں سال 2019 میں متعدد ریسرچرز بیماری کے بعد اسپتال میں داخل کیے گئے تھے، اس رپورٹ کے منظر عام پر آنے کے بعد صدر جو بائیڈن کو وائرس کے وجود میں آنے سے متعلق مزید تحقیقات کے لیے شدید عوامی دباؤ کا سامنا کرنا پڑا جس پر انہوں نے انٹیلیجنس ایجنسیز کو کورونا وائرس کے وجود میں آنے سے متعلق پتہ لگانے کے لیے مزید تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا کہ رپورٹ کے تناظر میں مزید تحقیقات کا حکم دیا ہے جس میں چین سے بھی کچھ سوالات درکار ہیں، مارچ میں مشیر قومی سلامتی کو اس حوالے سے رپورٹ تیار کرنے کا ٹاسک دیا تھا اور کہا تھا کہ اس بات کا پتہ لگایا جائے کہ وائرس جانوروں سے انسانوں میں پھیلا یا کسی لیبارٹری حادثہ کی وجہ سے سامنے آیا۔
جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ انٹیلیجنس ایجنسیز کے تفتیش کاروں میں سے کچھ کا خیال ہے کہ وائرس لیبارٹری میں وجود میں آیا جب کہ کچھ کا کہنا ہے کہ وائرس جانوروں سے انسانوں میں پھیلا تاہم ہمارے پاس اس حوالے سے مصدقہ معلومات موجود نہیں لہذا ایجنسیز 90 روز میں اس بات کا پتہ لگائیں اور رپورٹ پیش کریں۔