ٹوئٹر تنازعہ: نائب صدر کی ’بلیو ٹِک‘ بحال، بھاگوت سمیت آر ایس ایس کے کئی لیڈران کی غائب!

ٹوئٹر نے نائب صدر وینکیا نائیڈو کی بلیو ٹک کو بحال کر دیا ہے، مگر آر ایس ایس کے کئی لیڈران کے ٹوئٹر اکاؤنٹس ان ویریفائڈ کر دیئے گئے ہیں، دریں اثنا، حکومت نے ٹوئٹر کو حتمی نوٹس جاری کر دیا ہے
نئی دہلی: ٹوئٹر کی جانب سے ہفتہ کی صبح ہندوستان کے نائب صدر وینکیا نائیڈو کے ٹوئٹر اکاؤنٹ کو غیر مصدقہ قرار دیئے جانے کی وجہ سے ہنگامہ کھڑا ہو گیا۔ حکومت نے اس پر سخت رد عمل ظاہر کیا ہے اور اسے ہندوستان کے دوسرے سب سے بڑے آئینی عہدے کی توہین قرار دیا ہے۔ ٹوئٹر نے اس کے بعد نائیڈو کی بلیو ٹک کو بحال کر دیا۔
قبل ازیں، سربراہ موہن بھاگوت سمیت کئی آر ایس ایس لیڈران کی بلیو ٹک بھی غائب ہو گئی ہے۔ وہیں، حکومت کی وزارت آئی ٹی نے ٹوئٹر کو حتمی نوٹس جاری کر کے کہا ہے کہ یا تو کمپنی حکومت ہند کے نئے ڈیجیٹل اصلوں پر عمل کرے بصورت دیگر انجام بھگتنے کے لئے تیار رہے!
ٹوئٹر نے نائب صدر وینکیا نائیڈو کے اکاؤنٹ سے بلیو ٹک ہٹاتے ہوئے کہا کہ یہ اکاؤنٹ چھ مہینے سے غیر فعال ہے اور کمپنی پالیسی کے مطابق غیر فعال کھاتوں کا ویریفکیشن برقرار نہیں رکھا جاتا۔ مرکزی حکومت نے جب اس معاملہ پر سخت رویہ اختیار کیا تو ٹوئٹر نے بلیو ٹک کو بحال کر دیا۔
وہیں، ٹوئٹر نے آر ایس ایس کے کئی بڑی لیڈران کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے بلیو ٹک ہٹا دیا ہے۔ جن لیڈران کے کھاتوں سے بلیو ٹک ہٹایا گیا ہے ان میں سربراہ موہن بھاگوت کے علاوہ نائب سربراہ سریش سونی اور انڈیا پرچار کمیٹی کے سربراہ ارون کمار شامل ہیں۔ اس کے علاوہ سنگھ کے لیڈران سریش جوشی اور کرشن گوپال کے ہینڈل کے بلیو ٹک کو بھی ہٹا دیا گیا ہے۔
دریں اثنا، مرکزی حکومت کی وزارت آئی ٹی نے ٹوئٹر کو حتمی نوٹس جاری کر کے اس سے کہا ہے کہ وہ ہندوستان کے نئے ڈیجیٹل اصولوں پر عمل کرے۔ یہ وزارت آئی ٹی کی جانب سے ٹوئٹر کو بھیجا گیا یہ تیسرا نوٹس ہے۔ وزارت نے تازہ نوٹس میں کہا ہے کہ گزشتہ دو نوٹسوں پر ٹوئٹر کی جانب سے معقول جواب نہیں دیا گیا ہے۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اگر ٹوئٹر کی جانب سے اب بھی حکومت کے نئے آئی ٹی سے متعلق اصولوں پر عمل نہیں کیا جاتا تو اس پر کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور اسے انجام بھگتنا ہوگا۔