اسرائیلی فوج کا جنین پر حملہ، فلسطینی سکیورٹی کے دو افسر شہید

قابض اسرائیلی حکام کی طرف سے فسلطینی عوام کے حقوق کی مسلسل خلاف ورزی، قاتلانہ حملے اور دیگر ظالمانہ کارروائیاں بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہیں ۔

اسرائیلی فورسز نے جمعرات کی صبح غرب اردن کے شہر جنین پر دھاوا بول دیا۔ جس کے بعد فلسطینی سکیورٹی فورسز اور صہیونی فوجیوں کے درمیان جھڑپیں شروع ہو گئیں۔ فائرنگ کے تبادلے میں فلسطینی سکیورٹی کے دو اہلکار شہیدہو گئے۔یہ اطلاع فلسطینی وزارت کے حوالے سے دی گئی ہے۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اس جھڑپ میں فائرنگ کی زد میں آ کر ایک راہ گیر بھی زخمی ہو گیا۔
فلسطینی انٹیلی جنس نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کی فائرنگ میں شہید ہونے والے سکیورٹی فورس کے اہلکاروں کی شناخت کیپٹن تیسیر عبسہ اور لیفٹیننٹ ادھم علیوی کے نام سے ہوئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق دونوں اہلکار اسرائیلی اسپیشل فورسز کے جنین شہر پر دھاوے کے بعد ہونے والی جھڑپوں اور فائرنگ کے تبادلے میں کام آئے۔ فلسطینی ایوان صدر نے اسرائیل کی جانب سے طاقت کے بے جا استعمال کی مذمت کرتے ہوئے اسے خطرناک پیش رفت قرار دیا ہے۔ بیان میں ایوان صدر نے ایسی کارروائیوں کے مضمرات سے خبردار کیا ہے۔
ایوان صدر کے سرکاری ترجمان نبیل ابو ردینہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ قابض اسرائیلی حکام کی طرف سے فسلطینی عوام کے حقوق کی مسلسل خلاف ورزی، قاتلانہ حملے اور دیگر ظالمانہ کارروائیاں بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہیں جن سے کشیدگی میں اضافہ ہوتا ہے۔انہوں نے اسرائیل کو حالیہ کشیدگی کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینیوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے مناسب اقدامات کرے۔
اسرائیلی فوج نے اس واقعہ پر تادم تحریر کسی قسم کے ردعمل کا اظہار نہیں کیا۔واضح رہے کہ اسرائیل غرب اردن کے مسلح فلسطینی گروپوں کے خلاف چھاپہ مار کارروائیاں کرتا رہتا ہے لیکن بہت کم ایسا ہوا ہے کہ صہیونی فوجی فلسطینی اتھارٹی کے زیر انتظام سکیورٹی فورسز سے براہ راست بھڑے ہوں۔