امریکہ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی مسلم کی وفاقی جج کے طور پر تقرری

امریکہ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سینیٹ نے وفاقی جج کے منصب پر کسی مسلم شہری کی تقرر کو منظوری فراہم کی ہے۔ پاکستانی نژاد زاہد قریشی کو نیو جرسی میں وفاقی جج مقرر کیا گیا ہے
واشنگٹن: امریکی سینیٹ نے وفاقی مجسٹریٹ جج اور پاکستانی تارکین وطن کے بیٹے زاہد این قریشی کی نیو جرسی میں فیڈرل جج کے طور پر تقرری کی توثیق کی ہے۔ زاہد قریشی امریکہ کی تاریخ میں پہلے مسلم فیڈرل ڈسٹرکٹ کورٹ جج مقرر ہوئے ہیں۔
قریشی کی 2019 میں نیو جرسی کی ایک عدالت میں جج کے طور پر تقرری عمل میں آئی تھی۔ انہوں نے روجرز کالج سے قانون کی ڈگری حاصل کی۔ وہ وہاں اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر خدمات بھی انجام دے رہے ہیں۔ قریشی نے 2008 سے 2013 تک نیو جرسی میں پبلک پراسیکیوٹر کے معاون کے طور پر کام کیا۔ اسی طرح انہوں نے امریکی فوج میں ملٹری پراسیکیوٹر کا منصب بھی سنبھالا۔ قریشی اس حیثیت سے 2004 اور 2006 میں عراق بھی گئے تھے۔
زاہد قریشی امریکی شہر نیویارک سٹی میں پیدا ہوئے اور ان کی پرورش فین ووڈ نیوجرسی میں ہوئی۔ سال 2000 میں انہوں نے قانون کی ڈگری حاصل کی۔ جنوری میں ایک پوڈکاسٹ کے دوران زاہد نے کہا تھا کہ انہوں نے سب سے بڑی لا فرم میں ایک بڑی تنخواہ پر ملازمت حاصل کی، اس سے ان کے والدین کو بہت خوشی ملی تھی۔
زاہد کے والد نثار قریشی ایک ماہر ڈاکٹر تھے اور وہ اپریل کے مہینے میں کورونا کے سبب انتقال کر گئے۔ زاہد کہتے ہیں کہ ان کے والد لوگوں کی مدد کرنے میں پیش پیش رہتے تھے، اسی دوران انہیں انفیکشن ہوا اور وہ اللہ کو پیارے ہو گئے۔‘‘