امریکہ کی 15 تنظیموں نے اسرائیل کو نسل پرست ریاست قرار دیا

واشنگٹن: (ایجنسیاں) امریکا میں مختلف مکاتب فکر اور شعبوں کی نمائندہ 15پیشہ ور تنظیموں نے مشترکہ طور پر اسرائیل کو ایک نسل پرست ملک قرار دیا ہے۔

اسکولوں اور یونیورسٹی کے اساتذہ کی یونینوں اور امریکی مزدور یونینوں ایک بے مثال تحریک کے تحت کہا ہے کہ اسرائیلی ریاست فلسطینی عوام کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال کرکے جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے۔ بیان میں اسرائیلی جرائم کی شدید مذمت کی گئ ہے۔ انہوں نے اسرائیل کو ایک نسل پرست اور انتہا پسند ریاست قرار دیا ہے۔

ایک بیان میں  پیشہ ور موومنٹ  ورکرز یونین نے شیخ جارح اور سلوان میں “اسرائیلی” قابض فوج کے ذریعہ جاری نسلی صفائی  اور مسجد اقصیٰ پر روزانہ حملوں اور غزہ کی پٹی پر حالیہ جارحیت کی مذمت کی ہے۔

بیان میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی نوآبادیاتی ریاست سے نسلی صفائی کی پالیسی کےتحت 73 سالوں سے فلسطینیوں کا ساتھ استحصال کیا جارہا ہے جس کی شروعات 1948 میں تقریبا 730،000 فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے بے دخل کرنے کے ساتھ ہوا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا کی طرف سے اسرائیل کی سیاسی حمایت کے ساتھ ساتھ صہیونی ریاست کو دی جانے والی تین ارب 80 کروڑ ڈالر کی امداد فلسطینیوں کے خلاف نسلی امتیاز کے لیے استعمال کی جا رہی ہے۔