مولانا جلال الدین عمری آئی او ایس کے چودھویں شاہ ولی اللہ ایوارڈ سے سرفراز، سرکردہ شخصیات نے پیش کی مبارکباد

نئی دہلی: (پریس ریلیز) جماعت اسلامی ہند کے سابق امیر اور آل انڈیا مسلم پرسنل لاءبورڈ کے نائب صدر مولانا جلال الدین عمری کو ان کی علمی، فکری اور دعوتی خدمات کی بنیاد پر آج آئی او ایس کے چودھویں شاہ ولی اللہ ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا ۔

ایوارڈ میں ایک لاکھ روپے کا چیک ، مومینٹو اور شال پیش کیا گیا ۔ واضح رہے کہ آئی او ایس کے شاہ ولی اللہ ایوارڈ کی یہ تقریب آن لائن زوم پر منعقد ہوئی ۔آن لائن اجلاس کے دوران مولانا عمری کو ان کے گھر پر آئی او ایس کے اسٹاف نے ایوارڈ سپرد کیا اور آن لائن ہی شرکا ءنے اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔ اس موقع پر آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے صدر اور دارالعلوم ندوة العلماء کے ناظم مولانا رابع حسنی نے خطاب کرتے ہوئے آئی او ایس کے کاموں کی ستائش کی خاص طور پر آئی او ایس کے چیرمین اور بانی ڈاکٹر منظور عالم کی فکری اور تحقیقی خدمات کو سراہا اور فرمایا کہ شاہ ولی اللہ ایوارڈ کیلئے جس شخصیت کا انتخاب کیاگیاہے وہ بہت مناسب ہے اور مولانا جلالد الدین عمری اپنی خدمات کی بنیاد پر اس ایوارڈ کے حقدار ہیں ۔

مولانا جلال الدین عمری صاحب سابق امیر جماعت اسلامی ہند، آئی او ایس کا چودھواں شاہ ولی اللہ ایوارڈ حاصل کرتے ہوئے

آئی او ایس کے چیئرمین ڈاکٹر محمد منظور عالم نے اپنے صدارتی خطاب میں کہاکہ اسلامی افکار پر چوطرفہ حملہ ہورہاہے اس دوران خود مسلمانوں کے درمیان بھی کچھ اختلافات نمایاں ہوجاتے ہیں جس سے ہمار ی شبیہ متاثر ہوتی ہے ۔ اس دوران یہ ضروری ہے کہ ہم اسلامی افکار اور تراث اسلامی کو عام کریں ۔ شاہ ولی اللہ ایوارڈ شروع کرنے کا مقصد یہ تھاکہ جو لوگ فکر ی محاذ پر کام کررہے ہیں اور ان کے اپنے خیالات ہیں ان کی حوصلہ افزائی کی جائے ، ان کے کاموں کو سراہا جائے تاکہ نئی نسل میں مزید ہمت اور حوصلہ پیدا ہو اور اسلامی افکار کو زیادہ سے زیادہ فروغ دینے والے لوگ سامنے آئیں ۔ ڈاکٹر محمد منظو رعالم نے کہاکہ آئی او ایس اگلے دنوں میں تاریخ اور تہذیب کے میدان میں بھی مستقل پر کام کرنے کی منصوبہ بندی کررہاہے کیوں کہ اب تاریخ اور تہذیب کو بھی نشانہ بنایا جارہا ہے ۔
مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کارگزار جنرل سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے کہاکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہمیشہ اپنے صحابہ کی خوبیوں کو بیان فرماتے تھے اور ان کے کاموں کی تعریف کرتے تھے ۔ ایوارڈ دینے کا یہ سلسلہ اسی کی کڑی ہے ۔ آئی او ایس کا چودھواں شاہ ولی اللہ ایوارڈ جس شخصیت کو اور جس موضوع پر دیاگیا ہے وہ بہت اہم ہے اورہمارے لئے قابل فخر ہے ۔ جماعت اسلامی ہند کے موجودہ امیر سید سعادت اللہ حسینی نے کہاکہ میرے لئے باعث مسرت ہے کہ دعوت دین کی بنیاد پر آئی او ایس کے شاہ ولی اللہ ایوارڈ کیلئے جس شخصیت کا انتخاب کیا گیا ہے وہ ہمارے سابق امیر مولانا جلال الدین عمری صاحب ہیں ۔ پروفیسر اختر الواسع صاحب نے اپنے خطاب میں مولانا جلال الدین عمری کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہ ڈاکٹر منظور عالم کا شکریہ ادا کیا کہ شاہ ولی اللہ ایوارڈ کمیٹی نے ایک مناسب اور صحیخ شخصیت کا انتخاب کرکے انہیں ایوارڈ دیا ہے اور کام کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کی ہے ۔علم حدیث کی خدمات میں شاہ ولی اللہ کی شخصیت نابغہ روزگار رہی ہے اور مجھے خوشی ہے کہ جس شخصیت کو یہ ایوارڈ دیا گیا ہے وہ علم اور حلم دونوں کے پیکر ہیں ۔
مولانا جلال الدین عمر ی نے اس موقع پر آئی او ایس انتظامیہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ دعوت کے موضوع سے ہماری خصوصی دلچسپی رہی ہے اور اس موضوع پر ہماری متعدد کتابیں ہیں۔ دعوت ہماری بنیادی ذمہ داری ہے کیوں کہ قرآن نے ہمیں خیر امت کا لقب دیکر دعوت کی تلقین کی ہے ۔ ہندوستان میں دعوت کے پیش نظر یہ ضروری ہے کہ ہم کسی کو اپناحریف بنائے بغیر ابنا نقطہ نظر پیش کریں ۔ پروفیسر اشتیاق سابق وائس چانسلر مگدھ یونیورسیٹی نے کہاکہ آئی او ایس کی دیگر خدمات کے ساتھ یہ بھی بہت اہم کڑی ہے ۔ اس موقع پر شاہ ولی اللہ ایوارڈ جونیئر کٹیگری کے تحت فریدہ حسینی ریسرچ اسکالر شعبہ نفسیات علی گڑھ کو دیاگیا ۔
قبل ازیں پروفیسر زیڈایم خان جنرل سکریٹری آئی او ایس نے آئی او ایس کا تعارف پیش کیا ۔ سینئر صحافی سہیل انجم نے مولانا جلال الدین عمری کا خاکہ پیش کیا۔ ڈاکٹر نکہت حسین نے سپاس نامہ پڑھ کر سنایا، مولانا اطہر حسین ندوی کی تلاوت سے آغاز ہوا اور مولانا شاہ اجمل فاروق ندوی نے نظامت کا فریضہ انجام دیا جبکہ پروفیسر افضل وانی وائس چیرمین آئی او ایس نے سبھی مہمانوں کا شکریہ ادا کیا ۔