دستور میں دیئے گئے حقوق پر عمل کرنا جرم نہیں، عمر گوتم کی گرفتاری مذہبی آزادی کی خلاف ورزی

نئی دہلی: (پریس ریلیز) معروف مبلغ اور اسلامک دعوة سینٹر کے چیرمین عمر گوتم اور قاضی جہانگیر کی گرفتاری پر آل انڈیا ملی کونسل کے جنرل سکریٹر ی ڈاکٹر محمد منظور عالم نے کہاکہ عمر گوتم خود پہلے ہندو تھے اور اسلامی تعلیمات سے متاثر ہوکر انہوں نے اسلام قبو ل کیا ۔ ہندوستان کے آئین میں ہر کسی کو اپنے مرضی کے مطابق مذہب اپنانے کا حق حاصل ہے ۔ آئین کے دفعہ 25 میں مکمل طور پر اس بات کی صراحت ہے کہ کوئی بھی اپنا مذہب اپنی مرضی سے تبدیل کرسکتاہے ۔ عمر گوتم نے بھی یہی کیا اور اسلام کو اپنا یا۔ ان کی گرفتاری اور ان کے خلاف کاروائی آئین میں دی گئی آزادی کے خلاف ہے ۔
ڈاکٹر منظور عالم نے یہ بھی کہاکہ عمر گوتم اسلام قبول کرنے والوں کا ڈوکومینٹس بناتے تھے اور یہ کام سرکاری آفسوں سے ہوتا تھا ،اگر وہ غلط کررہے تھے ، لالچ دیکر کررہے تھے ، زبردستی کررہے تھے تو سرکاری افسران خاموش کیوں رہے ۔ کیا یوپی سرکار اپنی ناکامی کو چھپانے کیلئے ایسا کررہی ہے ؟ کیا سرکار یہ چاہتی ہے کہ مسلمان خوف کی زندگی گزاریں ؟ کیا بھارت میں مذہبی آزادی نہیں ہے ؟ کیا آزادی کے ساتھ اپنی مرضی کے مطابق مسلمان بننا جرم ہے ؟۔ یوپی پولس نے جس طرح انہیں تفتیش کے لئے بلایا اور اس کے بعد گرفتار کرکے جیل میں بند کردیاہے اس سے صاف ظاہر ہے کہ یوپی چناؤ میں فائدہ اٹھانے کیلئے یہ سب کیا گیا ہے ۔ کوئی بھی عمل دستور اور قانون کے مطابق ہوتا ہے تو اس کے خلاف کاروائی کا کسی بھی حکومت اور پولس یا افسر کو نہیں ہے اور یہاں بھی دستور کے مطابق ہورہا تھا ۔