دینی مکاتب کے قیام کی تحریک جاری رہے گی: امارت شرعیہ

یکم تا ۲۵؍اگست امارت شرعیہ کے زیر اہتمام ریاست بہار کے تمام اضلاع کے دورہ کا فیصلہ،اور اہم امور پر غور و خوض

امیر شریعت سابع مفکر اسلام مولانا محمد ولی رحمانی ؒ نے اپنے آخری ایام میں ملک کی بدلتی صورت حال اور مسلمانوں میں بڑھتی ہوئی بے دینی کے پیش نظر امارت شرعیہ بہار اڈیشہ کی جانب سے تعلیمی تحریک شروع کی تھی جس کے تحت ماہ فروری ۲۰۲۱ء کے پہلے ہفتہ میں ’’برائے ترغیب تعلیم و تحفظ اردو‘‘ کے عنوان سے ریاست بہار کے تمام ضلع ہیڈ کوارٹر میں پوری منصوبہ بندی اور لائحہ عمل کے ساتھ خدام امارت شرعیہ نے تعلیمی مشاورتی اجلاس کا انعقاد کیا، جس کے تین بنیادی عنوان تھے ،بنیادی دینی تعلیم کی فکر ،معیاری عصری تعلیمی اداروں کا قیام اور تحفظ اردو ، اس نمائندہ مشاورتی اجلاس میں ضلع بھر سے متحرک علماء کرام اور سرگرم کار دانشواران نے شرکت کی تھی، اسلامی تعلیمات اور دینی ثقافت پر ہو رہے حملوں کے سد باب اور نئی نسل کے دین و ایمان کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے ضلعی سطح پر اس اجلاس کے آخر میں حسب ہدایت تعلیمی مشاورتی کمیٹی تشکیل دے دی گئی تھی، اور دو مرحلوں میں یہ کام ریاست بہار و جھارکھنڈ کے تمام اضلاع میں بحسن و خوبی مکمل کر لیا گیا تھا، جس کے بہت دور رس اور مثبت اثرات مسلم سماج پر مرتب ہوئے ،اس کے نتیجہ میں عوام و خواص میں تعلیمی بیداری پیدا ہوئی،اور لوگوں کی جانب سے امارت شرعیہ کو اس تحریکی اقدام پر خراج تحسین بھی پیش کیا گیا،جس کے ایک ماہ بعد حضرت امیر شریعت سابعؒ نے اس تحریک کے کاموں کو آگے بڑھانے اور زمینی سطح پر اسے اتارنے کے لئے اپنے آخری ایام میں دوبارہ امارت شرعیہ کے کارواں کو ریاست بہار کے مختلف اضلاع میں روانہ کیا ،اسی دوران سرمایہ ملت کا وہ عظیم نگہبان جس کی فکر سے یہ عظیم تحریک شروع ہوئی تھی ملت اسلامیہ کو روتا بلکتا چھوڑ کر رفیق اعلیٰ سے جا ملے۔حضرت کی یہ آخری تحریک تھی جس میں ہر مسلم آبادی میں بنیادی دینی تعلیم کے لئے مکتب کے قیام کو پہلا درجہ دیا گیا تھا،اب حضرت ہمارے درمیان نہیں رہے ہم تمام پر فرض ہے کہ اس تحریک کو اسی تیزی اور فکرمندی کے ساتھ جاری رکھا جا ئے اور آئندہ کے لئے جو خطوط طے ہیں مزید مشورہ سے اس کو روبہ عمل لایا جائے،بلاک سطح پر جہاں کمیٹیاں تشکیل نہیں دی گئی ہیں انہیں مکمل کر لیا جائے،مذکورہ باتیں اپنی تمہیدی گفتگو میں امارت شرعیہ کے قائم مقام ناظم مولانا محمد شبلی القاسمی نے کہیں۔ انہوں نے کہا کہ حضرت مولانا محمد شمشاد رحمانی قاسمی صاحب دامت برکاتہم جو الحمد اللہ ہمارے درمیان  نائب امیر شریعت بہار، اڈیشہ وجھارکھنڈ کی حیثیت سے موجود ہیں ، جو حضرت علیہ الرحمہ کے کاموں کو آگے بڑھانے میں مصروف ہیں ، اور ان کی ہدایت پر آج کی یہ نشست رکھی گئی ہے۔مجلس کی صدارت فرما رہے حضرت نائب امیر شریعت مولانا محمد شمشاد رحمانی قاسمی نے اس تحریک کے اغراض و مقاصدبیان کرتے ہوئے فرمایا کہ مسلمانوں نے ہر دور میں اپنے بچوں کی دینی تعلیم کا نطم مکاتب و مدارس کے ذریعہ کیا ہے مگر دور حاضر میں مکتبی تعلیم کا نظام نہایت کمزور ہو چکا ہے ان کے مختلف اسباب میں سے بنیادی سبب یہ ہے کہ خود والدین نے اپنی اولاد کی تعلیم و تربیت میں دلچسپی لینا چھوڑ دیا ،ایسے وقت میں اگلی نسل کا کیا ہوگامخدوم و مربی حضرت امیر شریعت سابعؒ ہمیشہ بچوں کی بنیادی دینی تعلیم کے لئے نہایت فکرمند رہتے اور اس بات پر زور دیتے کہ بچوں کا ایمان و عقیدہ درست ہو،انہیں کلمہ نماز اور دین کی بنیادی باتوں کا علم ہواور موجودہ وقت میں اس کی ضرورت و اہمیت اور اس کے وسیع تیار شدہ لائحہ عمل کو حاضرین کے سامنے تفصیل کے ساتھ پیش کیا،شرکاء مجلس سے اس کے تمام نکات پر آراء بھی طلب کئے،جناب مولانا مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ اور مولانا مفتی وصی احمد قاسمی نائب قاضی شریعت امارت شرعیہ نے تعلیمی کمیٹی کے ذمہ دار ہونے کی حیثیت سے اپنی اپنی عملی پیش رفت حاضرین کے سامنے پیش کی۔پھر آئندہ کے کاموں پر غور و خوض کیا گیا،اور حضرت نائب امیر شریعت کی ہدایت پر یہ فیصلہ لیا گیا کہ یکم اگست تا ۲۵؍اگست ۲۰۲۱ء ریاست بہار کے تمام اضلاع میں مشاورتی تعلیمی کمیٹی کا جائزہ لینے اور بلاک سطح پر کمیٹی تشکیل دینے کے لئے ذمہ داران امارت شرعیہ دورہ کریں گے۔مرکزی تعلیمی کمیٹی جس کا خاکہ بنا کر ایک ہفتہ کے اندر حضرت نائب امیر شریعت کی خدمت میں پیش کریں گے، میٹنگ میں اظہار خیال کرنے والوں میںنمایاں طور پر درج ذیل حضرات تھے۔ جناب مولاناسہیل احمد ندوی نائب ناظم امارت شرعیہ، جناب محمد مفتی سہراب ندوی نائب ناظم امارت شرعیہ ، جناب مولانا سہیل اختر قاسمی نائب قاضی شریعت امارت شرعیہ ،معاون ناظم امارت شرعیہ جناب مولانااحمد حسین قاسمی،جناب مولاناقمرانیس قاسمی معاون ناظم امارت شرعیہ ،جناب مولانا محمد نصیرالدین مظاہری آفس سکریٹری دفتر نظامت امارت شرعیہ ،مجلس کا آغاز جناب مولانا قمر انیس قاسمی کی تلاوت سے ہوا اور صدر مجلس حضرت مولانا شمشاد رحمانی قاسمی دعاء پر اختتام ہوا۔