جیوڈیشیل مجسٹریٹ نے گوپال کو ڈانٹ لگائی اور کہا کہ جو لوگ اس طرح کی فرقہ واریت پر مبنی تقریر دیتے ہیں اور لوگوں میں تذبذب کی حالت پیدا کرتے ہیں، وہ ملک کے لیے کووڈ وبا سے زیادہ نقصان دہ ہیں۔
ہریانہ کے پٹودی میں گزشتہ دنوں ہوئے مہاپنچایت کے دوران مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز بیان دینے کے ملزم رام بھکت گوپال شرما کو گروگرام کی ایک عدالت نے زبردست جھٹکا دیتے ہوئے اس کی ضمانت کی عرضی کو خارج کر دیا ہے۔ رام بھکت گوپال اس وقت عدالتی حراست میں ہے اور فرقہ وارانہ کشیدگی پھیلانے کی کوشش کا الزام عائد کرتے ہوئے اس پر کئی طرح کے دفعات لگائے گئے ہیں۔
Haryana | A Gurugram Court dismisses bail plea of Rambhagat Gopal Sharma also known as 'Ram Bhakt Gopal' arrested for delivering an inciting speech during a Mahapanchayat in Pataudi
He had also brandished a gun and opened fire in Delhi's Jamia area in January 2020
(file photo) pic.twitter.com/P3YfLxL69K
— ANI (@ANI) July 16, 2021
آج جیوڈیشیل مجسٹریٹ محمد صغیر نے رام بھکت گوپال کو سخت الفاظ میں ڈانٹ لگائی اور کہا کہ جو لوگ اس طرح کی فرقہ واریت پر مبنی تقریر دیتے ہیں اور لوگوں میں تذبذب کی حالت پیدا کرتے ہیں، وہ ملک کے لیے کووڈ وبا سے زیادہ نقصان دہ ہیں۔ گروگرام کورٹ نے گوپال شرما کی ضمانت عرضی پر اپنا حکم سناتے ہوئے کہا کہ ’’مذہب یا ذات کی بنیاد پر نازیبا زبان کا استعمال آج کل فیشن بن گیا ہے اور پولیس بھی ایسے واقعات سے نمٹنے میں بے بس نظر آتی ہے۔ اس طرح کے لوگ جو نفرت پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں، دراصل اس ملک کو وبا سے زیادہ نقصان پہنچا رہے ہیں۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ گوپال شرما کو گزشتہ دنوں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب اس نے مبینہ طور پر ایک خاص مذہبی طبقہ کو نشانہ بنا کر نازیبا الفاظ کا استعمال کیا تھا۔ الزام ہے کہ اس نے اقلیتی طبقہ سے تعلق رکھنے والی لڑکیوں کو اغوا کرنے اور اس طبقہ کے لوگوں کر مشتعل کرنے کے لیے اشتعال انگیز زبان کا استعمال کیا تھا۔ غور طلب یہ بھی ہے کہ رام بھکت گوپال شرما وہی شخص ہے جس نے دہلی میں سی اے اے-این آر سی کے خلاف چل رہے احتجاجی مظاہرہ (جنوری 2020) کے دوران طمنچہ لہرا کر فائرنگ کی تھی۔
(بشکریہ قومی آواز)






