علی راج پور – ایم پی: (ملت ٹائمز) محبت کے جال میں پھنساکر ایک اور مسلمان لڑکی کی زندگی برباد کرنے کا معاملہ سامنے آیاہے ۔ بھگوا لو ٹریپ کا شکار ہونے والی اس لڑکی کا نام فرحت نازنین ہے جسے ایک ہندو لڑکے نے پہلے محبت کے جال میں پھنسایا ۔ اس کا دھرم تبدیل کروایا، اس کی شادی کی اور اب دوسری شادی کرکے اس گھر سے نکال دیاہے ۔ یہ لڑکی اب در در کی ٹھوکر کھارہی ہے ۔ پولس شکایت نہیں سن رہی ہے اور شادی کیلئے مسلمان سے ہندو بنی یہ لڑکی اسی دنیا میں برباد ہورہی ہے ۔
ملت ٹائمز کے یوٹیوب پر اپلوڈ کی گئی ویڈیو کے مطابق معاملہ مدھیہ پردیش کے علی راج پور کا ہے جہاں فرحت ناز نام کی ایک مسلمان لڑ کی نے ایکسائز آفیسر وینئے رنگ شاہی کے ساتھ شادی کی ۔ وینئے کے دباﺅ میں فرحت نے اپنا مذہب بھی تبدیل کرلیا اور اسلام کے بجائے اس نے سناتن دھرم اختیار کرلیا اور اب وینئے شاہی نے فرحت کی زندگی کو جہنم بناکر رکھ دیاہے ۔ فرحت کا آروپ ہے کہ وینئے شاہی نے اس کو بچہ پیدا نہیں کرنے دیا۔ ہمیشہ اسقاط حمل کرایا اور کہاکہ بچہ ابھی پیدا نہیں ہونا چاہیئے ۔ فطرت کے خلاف اس کے ساتھ وینئے نے سیکس کیا ۔ صرف جسم کی آگ بجھایا۔ کچھ سالوں بعد اس نے فرحت نازنین سے منہ موڑ لیا اور اسی لڑکی کے ساتھ شادی رچالی جسے وہ اپنی بہن کہتا تھا اور ہر سال ا س کے ہاتھ پر راکھی باندھتا تھا اور اب وہ فرحت پر دباﺅ بنارہاہے کہ تم جہیز لیکر آﺅ نہیں تو طلاق لیکر چلی جاﺅ ۔ تمہارے لئے ہمارے پاس کوئی جگہ نہیں ہے ۔ فرحت جب طلاق لینے اور گھر چھوڑ نے کیلئے انکار کرتی ہے تو اس دھمکی دی جاتی ہے کہ اس کے بھائی کو وہ پھنسا دے گا ۔ اسلحہ کی سپلائی ، غنڈہ گردی اور دیسے کیسز میں گرفتار کروا دے گا ۔ فرحت نے اندور میں بھنورکوا پی ایس سے اس کی شکایت کی لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوئی اور نہ ہی توجہ دی گئی ۔ اب اس نے اپنے ساتھ ہوئے ظلم اور زیادتی کی شکایت اندور کے آئی جی ایچ سی مشرا سے کی ہے۔






