کرناٹک: بی جے پی حکومت پر خطرہ، لنگایت اراکین اسمبلی کانگریس میں شمولیت کو تیار!

کلبرگی میں ہفتہ کے روز شیوکمار اور علاقے کے سینئر کانگریس لیڈر ایشور کھنڈرے و ایم بی پاٹل نے اشارہ دیا ہے کہ اس حلقہ کے بیشتر لنگایت لیڈر بی جے پی سے منسلک ہیں اور وہ جلد کانگریس میں شامل ہو سکتے ہیں

کرناٹک کی بی جے پی حکومت اس وقت بحران میں نظر آ رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ بی ایس یدی یورپا کی کرسی پر بھی خطرہ منڈلا رہا ہے اور وہ بی جے پی کے سرکردہ لیڈروں سے دہلی میں ملاقات کر رہے ہیں۔ اس درمیان کرناٹک کانگریس صدر ڈی کے شیوکمار نے دعویٰ کیا ہے کہ لنگایت طبقہ کے کئی اراکین اسمبلی کانگریس میں شامل ہونے کے لیے تیار ہیں۔ شیوکمار کے اس دعوے کے بعد ریاست کی سیاست میں گرمی پیدا ہو گئی ہے۔
کلبرگی میں ہفتہ کے روز صحافیوں سے بات کرتے ہوئے شیو کمار اور ان کے ساتھ موجود علاقے کے سینئر کانگریس لیڈر ایشور کھنڈرے اور ایم بی پاٹل نے کہا کہ اس علاقے کے بیشتر لنگایت لیدڑ بی جے پی سے منسلک ہیں اور انھوں نے بالواسطہ طور پر اشارہ دیا کہ بی جے پی کے یہ اراکین اسمبلی ان کی پارٹی میں شامل ہونے کے لیے تیار ہیں۔
ڈی کے شیوکمار کا کہنا ہے کہ کرناٹک میں بی جے پی کو لگتا ہے کہ لنگایت طبقہ پر اس کی پوری گرفت ہے، لیکن کانگریس پارٹی کے پاس اس طبقہ کے بڑے لیڈران ہیں جو کانگریس پارٹی کے تئیں اس طبقہ کا بھروسہ جیت سکتے ہیں۔ ساتھ ہی شیوکمار نے بی جے پی حکومت میں جاری بحران پر کہا کہ بی جے پی حکومت گزشتہ ایک سال سے غیر مستحکم ہے اور اس کا اثر انتظامیہ پر پڑ رہا ہے۔
واضح رہے کہ کرناٹک کے وزیر اعلیٰ بی ایس یدی یورپا کی کرسی اس وقت خطرے میں نظر آ رہی ہے۔ بھلے ہی کرناٹک کے وزیر اعلیٰ یدی یورپا دعویٰ کر رہے ہوں کہ سب کچھ ٹھیک ہے، لیکن سیاسی گلیاروں میں خبر گرم ہے کہ ان کی ’وداعی‘ کا اسکرپٹ تیار ہے۔ ذرائع کے مطابق بی جے پی اعلیٰ کمان نے یدی یورپا کو ایک واضح پیغام میں عہدہ چھوڑنے کو کہہ دیا ہے۔ فی الحال یدی یورپا دہلی کے دورے پر ہیں اور پارٹی کے سرکردہ لیڈروں سے ملاقات کر رہے ہیں۔
(بشکریہ قومی آواز)