پیگاسس جاسوسی معاملہ میں نیا موڑ، اسرائیل نے جانچ کے لئے بنائی ٹاسک فورس

ہندوستان سمیت کئی ممالک کی معروف شخصیات کو پیگاسس سافٹ ویئر کا نشانہ بنایا گیا اور اس سافٹ ویئر کو اسرائیلی گروپ این ایس او بناتا ہے اب اسرائیل نے اس کی جانچ کرانے کا اعلان کیاہے۔
پیگاسس سافٹ ویئر کی وجہ سے ہندوستان سمیت دنیا کے کئ ممالک میں ہنگامہ مچا ہوا ہے۔الزام ہے کہ اس سافٹ ویئر کے ذریعہ دنیا کی کئی اہم شخصیات کی جاسوسی کی گئی ہے ۔ اس سافٹ ویئر کو اسرائیل کا این ایس او گروپ بناتا ہے۔ اسرائیلی حکومت نے اس سارے معاملہ کی جانچ کے لئے ایک ٹاسک فورس تشکیل دی ہے۔
رائٹرس کے مطابق اسرائیلی حکومت نے اعلی وزراء کی ایک ٹاسک فورس تشکیل دی ہے ۔اس ٹیم کا مقصد اس سارے تنازعہ پر نظر رکھنا ہے ، این ایس او پر لگ رہے الزامات کو صحیح طور پر سمجھنا اور قومی سائبر پالیسی کا جائزہ لینا ہے ۔اطلاعات کے مطابق اس ٹاسک فورس میں اسرائیل کے وزیر دفاع، وزیر قانون، وزیر خارجہ اور خفیہ ایجنسی کےاعلی افسر ہو سکتے ہیں ۔
اس جاسوسی معاملہ کولے کر ہندوستان میں کافی ہنگامہ مچا ہوا ہے اور حزب اختلاف کی کانگریس پارٹی اس پر حکومت سے سوال پوچھ رہی ہے کہ حکومت نے اس سافٹ ویئر کو لیا ہےیا نہیں اور اگر لیا ہے تو اس میں کن لوگوں کی اس نے جاسوسی کرائی ہے۔ کانگریس پورے معاملہ کی جانچ کا مطالبہ کر رہی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کانگریس کے سابق سربراہ راہل گاندھی کے دو فون میں بھی اس سافٹ وئیر کے انجیکٹ کرنے کا الزام ہے اور اس سافٹ وئیر کے ذریعہ ان کی بھی جاسوسی کرائی جا رہی تھی۔
(قومی آواز)