مودی حکومت جمہوری طریقے سے مسائل حل کرنے کے لئے تیار نہیں: اپوزیشن

راجیہ سبھا میں قائد حزبِ اختلاف ملک ارجن کھڑگے نے منگل کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر نامہ نگاروں کو بتایا کہ حکومت آمرانہ رویہ اختیار کررہی ہے اور وہ کسی بھی مسئلے کو جمہوری طریقے سے حل کرنے کے لئے تیار نہیں ہے۔

نئی دہلی: کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے کہا ہے کہ حکومت کسانوں کے مسئلے، جاسوسی اور دیگر مسائل کو حل کرنے کے لئے تیار نہیں ہے اور وہ کسی بھی مسئلے کو جمہوری طریقے سے حل نہیں کرنا چاہتی ہے۔
راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف ملک ارجن کھڑگے نے منگل کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر نامہ نگاروں کو بتایا کہ حکومت آمرانہ رویہ اختیار کررہی ہے اور وہ کسی بھی مسئلے کو جمہوری طریقے سے حل کرنے کے لئے تیار نہیں ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جب فرانس اور اسرائیل جیسے بہت سے ممالک نے جاسوسی کے معاملے پر تحقیقات کا آغاز کیا ہے تو پھر مودی سرکار اس سے کیوں بھاگ رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ حکومت عوام کی مشکلات کے بارے میں بات نہیں کرنا چاہتی۔ اپوزیشن جماعتوں سے ہر مسئلے پر حکومت بات کرنے کے لئے تیار نہیں ہے لیکن حکومت یکطرفہ طور سے عوام دشمن فیصلے کررہی ہے جس کی اجازت نہیں دی جاسکتی ہے۔
سماج وادی پارٹی کے رام گوپال یادو نے کہا کہ پوری اپوزیشن چاہتی ہے کہ جو معاملات سامنے آئے ہیں ان کو حل کرنے کے لئے حکومت اپوزیشن کے ساتھ بات کرے لیکن بدقسمتی سے حکومت کسانوں اور مفاد عامہ کے امور پر بات کرنے کو تیار نہیں ہے۔
ڈی ایم کے، کے تروچی شیوا نے بتایا کہ حکومت ایوان میں کسانوں کی مشکلات کے بارے میں بات نہیں کرنا چاہتی۔ انہوں نے سوال کیا کہ حکومت عوامی مفاد کے معاملات پر بات چیت سے کیوں بھاگ رہی ہے۔ یہ حکومت اپوزیشن لیڈر کو بھی بولنے کا حق نہیں دے رہی ہے اور یہ جمہوری اقدار کے خلاف ہے۔
راشٹریہ جنتا دل کے منوج جھا نے بتایا کہ حکومت کسی بھی معاملے پر کچھ بھی بولنے کو تیار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جاسوسی کے معاملے پر وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کو آگے آنا چاہئے۔