دریں اثنا، راہل گاندھی نے کسان تحریک کے حوالہ سے بھی مودی حکومت پر حملہ بولتے ہوئے کہا کہ کسانوں کے لئے قرض معافی حکومت کی ترجیحات میں شامل نہیں ہے، جبکہ وہ صنعت کاروں کے قرض معاف کرتی ہے
نئی دہلی: پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے دوران کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی اور حزب اختلاف کے متعدد رہنماؤں نے بدھ کے روز اسرائیلی سپائی ویئر ’پیگاسس‘ کے ذریعے موبائل فونز کی جاسوسی کرانے کے معاملہ میں لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو تحریک التوا کا نوٹس پیش کیا۔ دریں اثنا، راہل گاندھی نے کسان تحریک کے حوالہ سے بھی مودی حکومت پر حملہ بولتے ہوئے کہا کہ کسانوں کے لئے قرض معافی حکومت کی ترجیحات میں شامل نہیں ہے۔
کسان تحریک پر راہل گاندھی نے ٹوئٹر پر لکھا، ’’جب دوستوں کا قرض معاف کرتے ہو، تو ملک کے کسانوں کا کیوں نہیں؟ کسانوں کو قرض سے آزاد کرنا مودی حکومت کی ترجیحات میں شامل نہیں ہے۔ یہ سراسر ناانصافی ہے۔‘‘
जब मित्रों का कर्ज़ माफ़ करते हो, तो देश के अन्नदाता का क्यूँ नहीं?
किसानों को कर्ज़-मुक्त करना मोदी सरकार की प्राथमिकता नहीं है।
ये सरासर अन्याय है।#WhyBJPhatesFarmers pic.twitter.com/SiUK4kZ8Om
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) July 28, 2021
ٹوئٹر کے ساتھ راہل گاندھی نے ایک خبر بھی شیئر کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ حکومت نے پارلیمنٹ کو اطلاع دیتے ہوئے کہا ہے کہ زرعی قرض معاف کرنے کا حکومت کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
وہیں، راہل گاندھی اور اپوزیشن رہنماؤں نے پارلیمنٹ میں کئی مسائل کے سلسلہ میں حکمت عملی تیار کرنے کے لئے بدھ کے روز ایک اجلاس طلب کیا۔ اس دوران پیگاسس جاسوسی، کسان تحریک اور مہنگائی کے معاملہ پر حکومت کی جانب سے بحث نہ کرائے جانے کو سنگین قرار دیا گیا۔
پارلیمنٹ میں حزب اختلاف کے لیڈران کی میٹنگ کے بعد کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا ’’ہم مہنگائی، پیگاسس اور کسانوں کے مسئلہ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ان مسائل پر ایوان میں بحث کی جائے۔‘‘
(بشکریہ قومی آواز)






