کشتواڑ ضلع میں بادل پھڑنے سے تباہی مچ گئی ہے اور 40 افراد لاپتہ ہو گئے ہیں، تاحال 5 افراد کی لاشیں برآمد کی جا چکی ہیں جبکہ راحت اور بچاؤ کا کام جاری ہے
سری نگر: جموں و کشمیر کے کشتواڑ ضلع میں بدھ کی صبح بادل پھٹنے کے سبب 40 افراد لاپتہ ہو گئے ہیں۔ امداد اور راحت رسانی کا کام انجام دیا جا رہا ہے اور متعدد افراد کی لاشیں برآمد ہو چکی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق کشواڑ ضلع کے ہونزر دچھن میں بادل پھٹنے کے سبب 40 افراد لاپتہ ہیں جبکہ 5 افراد کی لاشیں برآمد ہو چکی ہیں۔
جموں علاقہ کے بیشتر مقامات پر گزشتہ کئی دنوں سے بھاری بارش ہو رہی ہے۔ جولائی کے اواخر تک مزید بارش کا انتباہ جاری کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ کشتواڑ میں افسران نے آبی ذخائر کے آس پاس رہنے والے افراد کو محتاط رہنے کی ہدایت دی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آنے والے دنوں میں مزید بارشوں کا امکان ہے اور ندیوں اور نالوں میں آبی سطح میں اضافہ ہونے کا خدشہ ہے۔ اس سے آس پاس رہنے والے افراد کو خطرہ ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ پہاڑ کھسکنے کا بھی خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔
حالات کے پیش نظر ضلع کشتواڑ پولیس کی طرف سے ہیپ ڈیسک قائم کر کے لوگوں سے گھر پر ہی رہنے کی اپیل کی ہے۔ پولیس کی جانب سے ہیلپ لائن نمبر بھی جاری کئے ہیں تاکہ مشکل کے وقت لوگ امداد حاصل کر سکیں۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ انہوں نے کشتواڑ میں بادل پھٹنے کے تعلق سے جموں و کشمیر کے ایل جی اور ڈی جی پی سے فون پر بات کی ہے۔ ایس ڈی آر ایف بھی موقع پر پہنچ رہی ہے۔ ایس ڈی آر ایف، فوج اور مقامی انتظامیہ کی جانب سے راحت رسانی کا کام کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری اولین ترجیح زیادہ سے زیادہ افراد کی جانوں کی حفاظت کرنا ہے۔
پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کشتواڑ میں پیش آئے اس سانحہ پر اظہار افسوس کرتے ہوئے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ہے: ‘کشتواڑ میں بادل پھٹنے کا واقعہ پیش آنے سے مجھے رنجیدگی ہوئی اس سانحہ میں جن کے عزیز جاں بحق ہوئے ان کے ساتھ اظہار ہمدردی اور لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے دعا گو ہوں’۔
(بشکریہ قومی آواز)






