بی جے پی حکومت آئینی اداروں کی معتبریت کو کر رہی ہے مشکوک: اکھلیش

اکھلیش یادو نے کہا کہ بی جے پی نے اقتدار کی طاقت پر سرکاری مشنری کو اپنا انتخابی ایجنڈا بنا لیا ہے۔ عوامی منڈیٹ کا غلط استعمال کر کے اس نے جمہوریت کی شفافیت کو مشتبہ کر دیا ہے۔
لکھنو: سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے صدر و سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے کہا کہ بی جے پی حکومت میں آئینی اداروں کی معتبریت کو ختم کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے اقتدار کی طاقت پر سرکاری مشنری کو اپنا انتخابی ایجنڈا بنا لیا ہے۔ عوامی منڈیٹ کا غلط استعمال کر کے اس نے جمہوریت کی شفافیت کو مشتبہ کردیا ہے۔ سال 2022 کا یو پی اسمبلی انتخاب ملک کو بچانے کا ہے۔ آئینی اداروں پر ہو رہے حملوں سے گہری ناامید پھیل رہی ہے۔ ان حالات میں عوام کا اعتماد سماج وادی پارٹی پر بڑھ رہا ہے۔
اکھلیش یادو نے کہا کہ حکومت پبلک شیم اور بھروسے سے چلتی ہے۔ منتخب حکومتوں کو جواب دہ ہونا چاہئے۔ لیکن بی جے پی حکومت اس ذمہ داری سے بچنے کی کوشش کرتی ہے۔ حکومت کی ذمہ داری کے تئیں اس کی مایوسی جگ ظاہر ہے۔ اچھے دن کے نام پر عوام کو گمراہ کرنا ہی بی جے پی کی پالیسی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سرکاری ایجنسیوں کا غلط استعمال کر کے اپوزیشن لیڈروں کو رسوا کرنے کی سازش بی جے پی حکومت کے اشارے پر لگاتار کی جا رہی ہے۔ حال ہی میں ختم ہوئے پنچایت انتخابات میں پولیس۔ انتظامیہ کے ذریعہ جس طرح کی ہراسانی ہوئی ہے وہ جمہوریت کے لئے خطرہ ہے۔ انتخابی عمل میں الیکشن کمیشن کا کردار حکومت کی ہاں میں ہاں ملانے تک محدود ہوتا جا رہا ہے جو کہ غیر مناسب ہے۔
ایس پی سربراہ نے کہا کہ سیاست کی پاکیزگی کو بی جے پی نے متاثر کیا ہے۔ سماج وادی پارٹی تحریک نے ہمیشہ ناانصافی کے خلاف ڈٹ کر مورچہ لیا ہے۔ سماج کے آخری میدان میں کھڑے شخص کی نمائندگی اور حقوق دلانے میں سماج وادی سب سے آگے ہے۔ ملک اور ریاست میں آمر شاہی طاقتوں کو کمزور کرنے کے لئے سماج وادی پالیسیاں ہی کارگر ہیں۔ ایسے میں ان کی پارٹی کو مضبوط کر کے ہی ریاست میں خوشحالی اور ترقی لائی جاسکتی ہے۔