بی جے پی رہنما خود اپنی حکومت میں محفوظ نہیں، 19 دن سے دھرنے پر بیٹھے اپنی پارٹی کے ہی رہنما پر بیٹی کے اغوا کرنے کا لگایا الزام

مراد آباد میں بی جے پی رہنما کا خاندان ایس ایس پی دفتر کے باہر دھرنے پر بیٹھا ہے اور ان کا الزام ہے کہ ان کی ہی پارٹی کے ایک رہنما نے ان کی بیٹی کا اغوا کر لیا ہے۔
اتر پردیش کے مرادا ٓباد ضلع میں ایس ایس پی دفتر کے باہر بی جے پی کا ایک رہنما گزشتہ 19 دن سے دھرنے پر بیٹھا ہے۔ دھرنے پر بیٹھے اس رہنما کا الزام ہے کہ پارٹی کے ایک رہنما نے اس کی نابالغ بیٹی کا اغوا کر لیا ہے۔ دھرنے پر بیٹھے رہنما کا کہنا ہے کہ وہ پارٹی کے اعلی رہنماؤں سے گہار لگا کر تھک چکا ہے اور اب وہ بیٹی کی برآمدگی کے لئے ایس ایس پی کے دفتر کے باہر غیر معینہ مدت کے لئے دھرنے پر بیٹھا ہوا ہے۔
اے بی پی نیو ز پورٹل پر شائع خبر کے مطابق متاثرہ خاندان کا الزام ہے کہ انہوں نے صوبہ کے نائب وزیر اعلی سے بھی مدد کی گہار لگائی، لیکن بیٹی کا کوئی پتہ نہیں چلا۔ شائع خبر کے مطابق الزام یہ بھی ہے کہ مجھولا تھانے کے ایک داروغہ نے بیٹی کی برآمدگی کے لئے پچاس ہزار روپے کی رشوت مانگی تھی جو وہ نہیں دے پائے۔
واضح رہے متاثرہ خاندان 14 جولائی سے دھرنے پر بیٹھا ہے ۔ پولیس نے اس معاملہ کی جانچ کی بات کہی ہے۔ بی جے پی کا یہ رہنما سمبھل کا رہنے والا ہے۔ متاثرہ خاندان کا کہنا ہے کہ اغوا کا یہ واقعہ 10 جنوری کا ہے اور ان کی بیٹی کا اغوا اس وقت ہوا جب وہ نانی کے گھر سے ٹیوشن پڑھنے کے لئے نکلی تھی۔ خاندان نے بیٹی کے اغوا ہونے کا معاملہ بھی درج کرایا ہے۔ ان کا الزام ہے کہ ابھی تک اس معاملہ میں کسی کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔ پولیس کا اس معاملہ میں کہنا ہے کہ اس معاملہ میں کیس درج ہے اور پولیس کارروائی کر رہی ہے اور نابالغ کو جلد برآمد کر لیا جائے گا۔
(بشکریہ قومی آواز)