معصوم گڑیا بالمیکی کے ساتھ ہونے والا شرم ناک حادثہ ملک کی پیشانی پر بدنما داغ ہے: کلیم الحفیظ

عزت و عصمت کی حفاظت میں ناکامی پرملک کے وزیر داخلہ اور دہلی کے وزیر اعلیٰ کو استعفےٰ دینا چاہئے:اے آئی ایم آئی ایم، دہلی
نئی دہلی: (پریس ریلیز) گڑیا کے ساتھ جو کچھ بھی ہوا وہ انسانیت سے گری ہوئی حرکت ہے اور ملک کی پیشانی پر بدنما داغ ہے، مجرمین کو جلد سزادے کر مظلومین کو انصاف دیا جائے،اس واقعہ کی ذمہ داری لیتے ہوئے ملک کے وزیر داخلہ اور دہلی کے وزیر اعلیٰ کو مستعفی ہوجانا چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار کل ہند مجلس اتحادالمسلمین دہلی کے صدر کلیم الحفیظ نے کیا۔ کلیم الحفیظ نے مجلس کی ٹیم کے ساتھ گڑیا کی والدہ سے ملاقات کی اور مظلومین کوانصاف دلانے کے لیے ہورہے دھرنے میں شرکت کی۔کلیم الحفیظ نے کہا کہ ہر بار مظلوم دلت،پسماندہ یا اقلیتی طبقے سے ہوتا ہے اور ظالم اعلیٰ ذات سے تعلق رکھتا ہے،جو کچھ پرانی ناگل کینٹ دہلی کی گڑیا کے ساتھ ہو ا وہی کچھ ہاتھرس یوپی میں ہوا۔ یہ بھی ہمیشہ ہوتا ہے کہ حکمراں طبقہ مجرموں کی پشت پناہی کرتا ہے، انتظامیہ مقدمات کو درج کرنے میں تاخیر کرتی ہے اور رفع دفع کرنے کی کوشش کرتی ہے۔اس وجہ سے گناہ گاروں کے حوصلے بلند ہوتے ہیں۔اگر انتظامیہ اپنے فرائض کے ادا کرنے میں تعصب سے کام نہ لے تو یہ واقعات ہی نہ ہوں۔

مجلس کی ٹیم کے ساتھ گڑیا کی والدہ سے ملاقات کی

صدر مجلس نے کہا کیجریوال یہ کہہ کر اپنی جان چھڑا لیتے ہیں کہ دہلی پولس ان کے ہاتھ میں نہیں ہے لیکن وہ یہ کہہ کر اپنی ذمہ داری سے نہیں بچ سکتے وہ دہلی کے وزیر اعلیٰ ہیں،سول انتظامیہ ان کے ماتحت ہے، وہاں ان کا ہی ایم ایل اے ہے۔ انھیں واقعے کی ذمہ داری لیتے ہوئے خود ہی استعفیٰ دینا چاہئے، اور ملک کے وزیر داخلہ سے بھی استعفیٰ کی مانگ کرنا چاہئے۔کلیم الحفیظ نے کہا کہ جب ملک کی راجدھانی دہلی کے کینٹ علاقے میں کوئی معصوم محفوظ نہیں جہاں فوج کا بسیرا ہے اور حفاظتی اقدامات اعلیٰ درجے کے ہیں تودہلی اور ملک کے دیگر حصوں میں کتنی بری صورت حال ہوگی۔گڑیا کی ماں نے بتایا کہ اس نے اپنی بچی کو اس لیے اسکول نہیں بھیجا کہ کہیں اس کی عزت نہ لوٹ لی جائے۔یہ صورت حال انتہائی تشویش ناک ہے۔ صدر مجلس نے کہا کہ ملک کا چوکیدار بہو بیٹیوں کی عزت بچانے میں ناکام ہوگیا ہے، حکومت کا بیٹی بچاؤ کا نعرہ محض ایک جملہ ہے۔دراصل حکمرانوں کے نزدیک غریب،دلت،اقلیت اور کمزوروں کی کوئی وقعت نہیں ہے۔کلیم الحفیظ نے مطالبہ کیا کہ گڑیا کو دہلی سرکار کے ساتھ ساتھ مرکزی حکوت بھی دس لاکھ کا معاوضہ دے،مجرمین کو چھ ماہ کے اندر سولی پر لٹکایا جائے، پولس کے ان عہدے داران کو برخاست کیا جائے جن کے علاقے میں یہ حادثہ ہوا ہے، اس حلقے کا ایم ایل اے بھی استعفیٰ دے اور وزیر اعلی و وزیر داخلہ کو استعفا دینا چاہئے۔مجلس پوری طرح مظلوم کے ساتھ ہے خواہ اس کا تعلق کسی بھی دھرم اور سماج سے ہو۔