ثمر فروش شاہنواز پر حملہ کرنے والوں کو گرفتار نہیں کئے جانے پر لوگوں میں غصہ، ایس ایس پی دفتر کے سامنے مظاہرہ کرنے کی دی دھمکی

مسلم بھائی چارے پر ہورہے حملے ناقابلِ برداشت: مظہرعالم
جالندھر: (معراج عالم) نکودر- نورمحل روڈ پر فروٹ کی دکاندار شاہنواز ولد شکر الدین پر ہوئے حملے کے 11دن بیت جانے کے بعد پولیس کی جانب سے کارروائی نہ کئے جانے سے مسلم بھائی چارے میں زبردست غم و غصہ پایا جارہا ہے۔
آج اس سلسلے میں نکودر ریلوے روڈ واقع مدنی مسجد کے باہر مسلم بھائی چارے کے لوگوں نے پنجاب پولیس کے خلاف نعرے بازی کی اور چیتاونی دی کہ اگر شاہنواز ولد شکرالدین پر حملہ کرنے والے ستا وان کے 8ساتھیوں کو 4روز کے اندر گرفتار نہیں کرتی ہے تو جالندھر کے مسلم بھائی چارے کے لوگ ایس ایس پی دفتر کے سامنے دھرنا مظاہرہ کریں گے ۔
اس موقعہ پرمسجد قباء کھانبرہ جالندھر پردھان صحافی محمد مظہر عالم مظاہری اور مدنی مسجدنکودر پردھان عبدالستار ٹھیکیدار ، ڈاکٹر امتیاز خان مالیرکوٹلہ والے نے کہاکہ نکودر کے اندر مسلم بھائی چارے پر باربار حملے ہورہے ہیں لیکن پولیس کی طرف سے جو کارروائی ہونی چاہئے وہ نہیں ہوئی جس سے مسلم بھائی چارے میں پولیس کے تئیں بہت غصہ پایا جارہا ہے۔
انہوں نے پولیس کو آخری چیتاونی دی کہ اگر چار روز کے اندر پولیس نے ملزموں کو گرفتار نہیں کی تو ایس ایس پی دفتر کے سامنے دھرنا پردرشن کرکے پنجاب پولیس اور پنجاب سرکار کا پتلا جلائیں گے اور جب تک ملزمین گرفتار نہیں ہوجاتا اپنا سنگھرش جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہاکہ بہت ہی افسوس کی بات ہے کہ ستا نامی شخص اب بھی ویڈیو جاری کرکے دھمکیاں دے رہاہے لیکن پولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پولیس نے ایس آئی ٹی تو بنالی ہے لیکن نتیجہ زیرو ہے۔
قابل ذکر ہے کہ 28جولائی کو شام 5.30بجے نور محل روڈ پر فروٹ کی دکان کررہے شاہنوا سے بار بار رنگداری مانگتا تھا۔ نہیں دینے پرجان سے مارنے کی دھمکی دیتا رہتا تھا۔ آخر 28جولائی کو جبری پیسے مانگے ، نہیں دینے پر ستا نامی شخص نے تین موٹر سائیکل پر سوار ہوکرکرپان وسریوں سے تابڑتوڑ حملے کرنے شروع کردیئے ۔ اسے لہولہان حالت میں سول ہسپتال نکودر ریفر کیاگیا لیکن حالت بگڑتی دیکھ اسے جالندھر ریفر کردیا تھا۔تادم تحریر شاہنواز کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔ شاہنواز کے والد شکر الدین کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے بھی ستا نے لاکھوں روپے کی رنگداری مانگے تو میرے بیٹوں نے دکان ہی بند کرکے اپنے آبائی شہرنانوتا ضلع سہارنپور چلے گئے تھے لیکن مسلم بھائی چارے کی ضد کی وجہ سے دوبارہ یہاں آئے مگر جس کا ڈر تھا آخر وہی ہوا۔ انہوں نے پولیس سے پھرگہار لگائی ہے کہ اسے انصاف دلایا جائے۔
اس موقعہ پر بہار پیکس ادھیکش محمد سلیم، شاہد ،محمد انصار،شہزاد خان،آصف خان،شیرو گوجر، صدیق گوجر، مو لوی محفوظ الرحمن، دلشاد خان وغیرہ موجود تھے۔

SHARE
جناب ظفر صدیقی ملت ٹائمز اردو کے ایڈیٹر اور ملت ٹائمز گروپ کے بانی رکن ہیں