سوشل میڈیا اور پسماندہ طبقات کے موضوع پر آئی او ایس میں پروفیسر احتشام احمد خان کا لیکچر

نئی دہلی: (ملت ٹائمز) سوشل میڈیا ایک متبادل میڈیا ہے اور بہت تیزی سے یہ مقبول ہوچکاہے ۔ 2009 سے پہلے سوشل میڈیا ہمارے ملک میں عام نہیں تھا۔ 2014 کے عام انتخابات میں سوشل میڈیا نے نمایاں کردار ادا کیا اور کہاگیا کہ بی جے پی کی جیت میں سوشل میڈیا کا بھی نمایاں کردار ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹیو اسٹڈیز کے زیر اہتمام سوشل میڈیا اور پسماندہ طبقات کے موضوع پر منعقد ہونے والے ایک لیکچر میں پروفیسر احتشام الحسن ڈین شعبہ ماس کمیونیکشن وصحافت مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسیٹی حیدر آباد نے کیا ۔
انہوں نے سوشل میڈیا کی اہمیت ،ضرورت اور اس کی افادیت پر تفصیل سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ سوشل میڈیا زمانہ کی ضرروت ہے ، سوشل میڈیا آنے کے بعد ان لوگوں کی شکایت دور ہوگئی جن کی آواز کو میڈیا میں جگہ نہیں دی جاتی تھی ۔ سوشل میڈیا کی وجہ سے اب کوئی بھی اپنی بات دوسروں تک باآسانی پہونچاسکتاہے ۔ انہوں نے اپنے لیکچر میں یہ بھی کہاکہ سوشل میڈیا ایک بہت بڑا پلیٹ فارم ہے۔ ہر کوئی اپنی بات رکھتاہے ، صحافیوں کی بھی یہاں بڑی تعداد ہے اس لئے ضروری ہے کہ اس کو ریگولیٹ کرنے کا کوئی نظام بنایا جائے تاکہ اس کی خبروں کا اعتبار ہوسکے ۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ سوشل میڈیا پر پسماندہ طبقات کی آواز دب جاتی ہے ، جس طرح مین اسٹریم میڈیا کا معاملہ اسی طرح کا معاملہ یہاں بھی ہے جہاں کمزور طبقات کی آواز زیادہ دور تک نہیں پہونچ پاتی ہے ۔
محاضرہ میں مشہور صحافی عبد الباری مسعود نے نظامت کا فریضہ ادا کیا ۔