دہلی میں منعقد اتحاد ملت کانفرنس کو مغربی بنگال کے علماء کی تائید

جماعت اسلامی ہند مغربی بنگال کی پہل پر مختلف مکاتب فکر کے علماء کا اجتماع، اتحاد ملت پر زور دیا گیا

کولکاتا: آج کلکتہ کے ہوٹل پارک اِن میں جماعت اسلامی ہند مغربی بنگال کی جانب سے مختلف مکاتب فکر کے علماء و ائمہ اور ملی تنظیموں کے ذمہ داران کی ایک نشست رکھی گئ تھی ۔پروگرام کی صدارت ملک کے معروف عالم دین اور جماعت اسلامی ہند کے مرکزی سکریٹری ڈاکٹر رضی الاسلام ندوی کررہے تھے۔اتحاد ملت کے مقصد کے تحت منعقد اس اجلاس کا آغاز مولانا محسن خان ندوی کی تلاوت سے ہوا ۔امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند مغربی بنگال مولانا عبد الرفیق نے اپنے افتتاحی خطاب میں آج کے پروگرام کے مقاصد کو واضح کیا اور ریاست کی موجودہ صورتحال پر گفتگو کرتے ہوے علماء و ائمہ اور ملت کے دانشوران کی ذمہ داریوں کو اجاگر کیا۔کلکتہ خلافت کمیٹی کے جنرل سکریٹری ناصر احمد نے کہا کہ ہر ماہ اسطرح کا پروگرام منعقد ہونا چاہیے جسمیں تمام مکاتب فکر کے لوگ ایکساتھ بیٹھکر آپسی تبادلہ خیال کریں، مولانا عبد الرحمن جامی نے کہا ہمیں صرف بیٹھنا نہیں ہے بلکہ لائحہ عمل تیار کرنا ہوگا۔جمیعتہ العلماء ہند (الف) مغربی بنگال کے جنرل سکریٹری مولانا شمس الدین قاسمی نے نے کہا کہ ہمیں ایک پریشر گروپ بنانے کی ضرورت ہے اور ملت کے مسائل کے حل کے لیے متحدہ طور پر حکومت تک اپنی بات پہچانے کی ضرورت ہے۔جمیعت اہلحدیث مغربی بنگال کے جنرل سکریٹری مولانا محمد معروف سلفی نے کہا کہ ہمیں اتحاد و اتفاق کی فضاء قائم کرنے کی ضرورت ہے اور ساتھ ہی ساتھ اسلام کی صحیح ترجمانی ملک کے سامنے کرنی ہے۔معروف اہل سنت عالم مولانا اسلم مینای نے بھی خطاب کیا اور اتحاد ملت کے لیے اٹھاے گے ہر قدم پر اپنی تائید کا یقین دلایا۔جمیعتہ العلماء ہند (میم) کلکتہ کے صدر حافظ عبد الرزاق نے اسطرح کے پروگرام کی ضرورت کو اجاگر کیا۔آل انڈیا ملی کاونسل مغربی بنگال کے جنرل سکریٹری حاجی شہود عالم نے کہا کہ مغربی بنگال کی موجودہ صورتحال کے تناظر میں ملی مسائل کے حل کے لیے مشترکہ کوششیں ناگزیر ہیں۔کانکی نارہ سے تشریف لائے مفتی صدر الدین قاسمی نے بچیوں میں ارتداد کے مسلئے کی طرف توجہ مبذول کرای اور خواتین میں پروگرام کی اہمیت پر زور دیا۔ڈاکٹر رضی الاسلام ندوی نے اپنی صدارتی خطاب میں موجودہ صورتحال میں علماء و ائمہ کی ذمہ داریوں پر گفتگو کی آپ نے اتحاد و اتفاق کی اہمیت کو واضح کیا آپ نے تمام مکاتب فکر کے علماء کو ایک جگہ دیکھکر خوشی کا اظہار کیا۔ڈاکٹر رضی الاسلام ندوی نے گزشتہ ۸ اگست کو دہلی میں منعقد اتحاد امت کانفرنس جسمیں تمام مکاتب فکر کے اکابرین موجود تھے اسکی روداد بتای مولانا بھی اس پروگرام میں خود موجود تھے۔
مولانا کی صدارتی تقریر کے بعد پروگرام کے کنوینر شاداب معصوم نے شرکاء کے سامنے یہ تجویز رکھی کہ دہلی میں ۸ اگست کو منعقد اکابرین امت کے اتحاد ملت کانفرنس میں لیے گئے قرداد اور عہد نامہ براے اتحاد ملی کی تائید کی جائے تمام شرکاء نے اس پر رضاء مندی دی اور متفقہ طور پر یہ تجویز منظور کر لی گی۔نیز مسلمانوں کے اندر اصلاح امت، برادران وطن۔تک اسلام کی صحیح ترجمانی اور مشترکہ مسائل کے حل میں ایکساتھ ملکر کام کرنے کے لیے ایک کورڈینیشن بھی بنای گئی جس میں تمام مکاتب فکر کے افراد کو شامل کیا گیا اور ناصر احمد صاحب کو اسکا کنوینر بنایا گیا۔
مولانا اشرف علی قاسمی، مفتی خلیل کوثر، ظل الرحمن عارف، مولانا آصف ندوی , مفتی عبدالمعید، مفتی شمس تبریز قاسمی وغیرہ بھی شامل تھے۔