مدارس دینیہ خالق اور مخلوق کے درمیان مضبوط رشتے کی اہم کڑی

سوامی تیرتھانند آشرم مارکنڈے دھام بولیوں اور سوامی کے، کرشنا مورتی، ورن داون کی مدرسہ قادریہ مسروالا میں استقبالیہ پروگرام میں مولانا کبیر الدین فاران مظاہری کا اظہار خیال
ہما چل پردیش: (پریس ریلیز) اگر سنجیدگی سے غور کیا جائے تو دنیا کے ہر گوشے میں بسے ہوئے انسانوں کی زبان اور تہذیب تو مختلف ہیں لیکن سب کا خالق و مالک ایک ہے اور سارے انسان اسی ایک رب کے بندے ہیں جن کی پیدائش کا ذریعہ آدم و حوّا ہیں جسے سنسکرت میں حوِّ وتی اور آدیم،سمبھو منو اور ستروپا کہتے ہیں۔
دراصل انسانوں میں بہتر وہ ہے جو اللہ کے بندوں کیساتھ عمدہ سلوک کرے اس کا اظہار آج سوامی تیرتھانند آشرم مارکنڈے دھام بولیوں ہماچل پردیش اور سوامی کے،کرشنا مورتی ورن داون کی مدرسہ قادریہ کے دور ے پر تشریف لانے پر استقبالیہ پروگرام میں مولانا کبیر الدین فاران ناظم مدرسہ قادریہ مسروالا ہماچل پردیش نے اظہار خیال کیا۔
مولانا فاران نے سوال کے جواب میں اظہار کیا کہ مدارس اسلامیہ بندوں کا رب سے جوڑنے اور اللہ کی مخلوقات کیساتھ خیر خواہی کرنے اور رب کی بسائی دنیا میں امن و امان کی تعلیم دیتاہے۔
دنیا کے پاس کوئی مستحکم ثبوت نہیں ہے کہ مدارس نے بد امنی پھیلانے اور قانون شکنی کی کوئی تحریک چلائی ہو۔
البتہ یہ ممکن ہے کہ مدرسہ کے پڑھے ہوئے کسی گمراہی کا شکار ہوجائے لیکن اس کا تعلق مدرسہ کی اصل روح سے نہیں ہوسکتا۔
مدرسہ کے طالب علموں نے اپنے پروگرام میں انسان اپنے دھرم کو پہچان اور دیش کی آزادی میں مدرسوں کا یوگدان پروگرام پیش کر کے مہمانوں کو متائثر کیا، مہمانوں نے یہ تاثر دیا کہ مدارس کے بارے میں پھیلی بہت سے غلط فہمیوں کا یہاں پردہ چاک ہوا ہے اور مدرسہ کی اصل روح اور اس کے تعلیمی سرگرمیوں کی حقیقت ہم پر منکشف ہوئی ہے۔