’آزادی کا امرت مہوتسو‘ کے اشتہار سے آزاد و پنڈت نہرو کی تصویر غائب! راہل نے کہا – لوگوں کے دلوں سے کیسے نکالوگے؟

گورو گگوئی نے پنڈت نہرو کے علاوہ مولانا ابوالکلام آزاد کی تصویر بھی ہٹائے جانے پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے، انہوں نے کہا کہ یہ عمل تنگ نظریہ کا ثبوت دیا ہے

نئی دہلی: ہندوستان کی کونسل برائے تاریخی تحقیق (آئی سی ایچ آر) کی طرف سے آزادی کے 75 سال مکمل ہونے پر ’آزادی کا امرت مہوتسو‘ منایا جا رہا ہے۔ اس مہوتسو کے سلسلہ میں کونسل نے جو اشتہار جاری کئے ہیں ان پر آزاد ہندوستان کے پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو کی تصویر موجود نہیں ہونے پر تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے اشتہار سے پنڈت نہرو کی تصویر ہٹائے جانے پر کہا ہے کہ ملک کے پیارے پنڈت نہرو کو لوگوں کے دلوں سے کس طرح نکالوں گے؟
راہل گاندھی نے جواہر لال نہرو کی زندگی سے وابستہ کئی تصاویر فیس بک پر شیئر کی ہیں۔ اس کی ساتھ انہوں نے لکھا، ’’ملک کے پیارے پنڈت نہرو کو لوگوں کے دلوں سے کیسے نکالوگے۔‘‘
کانگریس سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے لیڈران نے بھی مہوتسو کے اشتہار سے پہلے وزیر اعظم کی تصویر ہٹائے جانے پر سخت اعتراض کیا ہے۔ لیڈران کو اس بات پر بھی اعتراض ہے کہ اشتہار پر ساورکر کی تصویر کیوں لگائی گئی، جنہوں نے جیل سے رہا کرنے کے لئے انگریزوں سے معافی مانگی تھی۔ خیال رہے کہ اشتہار میں مہاتما گاندھی، سردار ولبھ بھائی پٹیل، نیتا جی سبھاش چندر بوس، راجندر پرساد، بھگت سنگھ، مدن موہن مالویہہ اور دامودر راؤ ساورکر کی تصویر موجود ہے لیکن پنڈت نہرو کی تصویر غائب ہے۔
اس معاملہ پر کونسل برائے تاریخی تحقیق کی جانب سے تاحال کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔ کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش نے کونسل کے اس قدم کو بھدا مذاق قرار دیا ہے۔ جبکہ لوک سبھا میں کانگریس کے نائب قائد گورو گگوئی نے کہا کہ کوئی بھی ملک آزادی کی جدوجہد کرنے والی ویب سائٹ سے اپنے پہلے وزیر اعظم کی تصویر ہٹانے کی جسارت نہیں کرے گا لیکن یہاں ایسا کیا گیا، جو نہایت ہی شرمناک اور غیر منصفانہ ہے۔
گورو گگوئی نے پنڈت نہرو کے علاوہ مولانا ابوالکلام آزاد کی تصویر بھی ہٹائے جانے پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے تنگ نظریہ ظاہر ہوتا ہے، نیز ہندوستان یہ کبھی نہیں بھولے گا کہ آر ایس ایس نے جنگ آزادی سے دور رہنے کا فیصلہ کیا تھا۔
ششی تھرور نے کہا، ’’یہ قابل مذمت ہی نہیں، بلکہ غیر تاریخی بھی ہے کہ آزادی کے جشن سے جنگ آزادی میں اہم آواز رہے جواہر لال نہرو کو ہٹا دیا جائے۔ ایک مرتبہ پھر تاریخی تحقیق کونسل نے اپنا نام خراب کیا ہے۔ یہ ایک عادت بنتی جا رہی ہے۔‘‘
وہیں، شیو سینا کی لیڈر اور راجیہ سبھا کی رکن پرینکا چترویدی نے کہا کہ اگر آپ آزاد ہندوستان کی تعمیر میں دوسروں کے تعاون کو کم گردانتے ہیں تو آپ کبھی بڑے نہیں بن سکتے۔ انہوں نے کہا کہ آئی سی ایچ آر کی طرف سے ہندوستان کے پہلے وزیر اعظم کی تصویر کو ہٹانا ان کے چھوٹے پن اور عدم تحفظ کی علامت ہے۔
(بشکریہ قومی آواز)

SHARE
جناب ظفر صدیقی ملت ٹائمز اردو کے ایڈیٹر اور ملت ٹائمز گروپ کے بانی رکن ہیں