سنگھ پریوار کی من گھڑت تفریقی داستان کو تاریخ کے طور پر تھوپنے کی کوشش: پاپولر فرنٹ

پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے چیئرمین او ایم اے سلام نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ سنگھ پریوار اپنی من گھڑت تفریقی داستان کو ملک کے عوام پر تاریخ کے طور پر تھوپنے کی کوشش کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس نے ماضی کے متعلق ایک ایسی تفریقی داستان تیار کی ہے جس کی حقیقت میں کوئی بنیاد نہیں ہے اور اب وہ اسے آفیشیل چینلوں سے تاریخِ ہند کے طور پر آگے منتقل کر رہا ہے۔ اس سے قبل انہوں نے قدیم تاریخ ہند میں کاٹ چھانٹ کرکے اسے پوری طرح سے ہندو – مسلم تنازعات کی کہانی کی طرح بیان کرنے کی کوشش کی اور اب وہ بھارت کی جنگِ آزادی کی تاریخ کے ساتھ بھی چھیڑ چھاڑ کر رہے ہیں۔ وزارت برائے ثقافت، حکومتِ ہند اور انڈین کونسل آف ہسٹوریکل ریسرچ (آئی سی ایچ آر) کے ذریعہ مشترکہ طور پر شائع کردہ ’لغت برائے شہداءِ جنگِ آزادیِ ہند‘ سے 387 مپِّلا جنگجؤوں کے نام ہٹانے کا فیصلہ انتہائی پریشان کُن ہے۔بھارت اور جنگِ آزادی میں مسلمانوں کی قربانیوں کو چن کر الگ کرنا تاریخ کے برخلاف مسلمانوں کو وِلن کی طرح پیش کرنے کی سازش کا حصہ ہے۔
آئی سی ایچ آر کی جانب سے اس کے ”آزادی کا اَمرت مہوتسَو“ کے جشن کے تحت شائع کردہ پوسٹر سے جواہر لعل نہرو کو نکالنا فرضی کہانی گڑھنے کی ایک اور ناپاک مثال ہے۔ یہ کوئی اتفاق نہیں ہے کہ جہاں نہرو کا نام ہٹایا گیا، ساورکر نے وہ جگہ لے لی، گرچہ ساورکر ایک غدار تھا جس نے جیل سے رہائی کے لئے جنگِ آزادی کے ساتھ دھوکہ کیا تھا۔ اب ہمیں مجاہدین آزادی کے طور پر ایک ہی پوسٹر میں گاندھی اور ساورکر کو دیکھنے پر مجبور کیا جا رہا ہے، جو ایک بیہودگی سے کم نہیں۔
بھارت کی تاریخ تو مختلف طبقات کا پُرامن طریقے سے مل جل کررہنا اور یہاں کی رنگا رنگی ہے۔ اس ملک کو آزادی تب ملی جب ملک کے ہر طبقے نے اپنے اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر استعماری طاقتوں کے خلاف کندھے سے کندھا ملا کر لڑائی لڑی۔ یہ ایک مسلّم حقیقت ہے کہ جب حقیقی محبّانِ وطن اپنا خون پسینہ بہا کر اور اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرکے انگریزوں سے لڑ رہے تھے، اس وقت سنگھ پریوار کے لیڈران اور مفکرین لوگوں کو اس سے روکنے اور اس ملک کے عوام کے درمیان اندرونی تفریق اور پھوٹ پیدا کرنے میں لگے ہوئے تھے۔ یہ حقیقت انہیں پانی پانی کر دیتی ہے جسے وہ اپنے راستے کی بڑی رکاوٹ سمجھتے ہیں۔ اسی وجہ سے اب وہ یہ فرضی تاریخ گڑھ رہے ہیں۔ اگر اس قسم کی تفریقی داستان تاریخ کے طور پر نسلِ نَو تک پہنچتی ہے تو یہ کبھی ختم نہ ہونے والی فرقہ وارانہ دشمنی کا باعث بنے گی۔
پاپولر فرنٹ ملک کی سیکولر طاقتوں سے اپیل کرتی ہے کہ وہ اس تفریقی داستان کو تاریخ کے طور پر تھوپنے کی سنگھ پریوار کی کوشش کو بے نقاب اور مسترد کریں۔ ساتھ ہی پاپولر فرنٹ مرکزی حکومت سے یہ مطالبہ کرتی ہے کہ وہ لغت برائے شہداءِ جنگِ آزادیِ ہند میں مالابار مپّلا جنگجؤوں کے نام برقرار رکھے۔