اشتعال انگیز نعرہ بازی کے ملزم ہندو رکشا دل کے سربراہ پنکی چودھری نے کی خودسپردگی

دہلی پولیس کو کافی وقت سے بھوپیندر تومر عرف پنکی چودھری کی تلاش تھی، پیر کے روز پنکی چودھری نے ایک آن لائن ویڈیو جاری کر کے دعویٰ کیا تھا کہ وہ منگل کو دہلی پولیس کے سامنے خودسپردگی کریں گے۔

ہندوستانی کی راجدھانی دہلی واقع جنتر منتر پر ایک ریلی کے دوران اشتعال انگیز نعرہ بازی کے ملزم پنکی چودھری نے منگل کی دوپہر پولیس کے سامنے خودسپردگی کر دی۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق ہندو رکشا دل کے سربراہ پنکی چودھری نے دہلی کے مندر مارگ تھانہ پہن کر خود کو پولیس کے حوالے کر دیا۔ اس دوران ان کے سینکڑوں حامیوں کی بھیڑ بھی تھانہ کے باہر موجود تھی۔
دراصل دہلی پولیس کو کافی وقت سے بھوپیندر تومر عرف پنکی چودھری کی تلاش تھی۔ پیر کے روز پنکی چودھری نے ایک آن لائن ویڈیو جاری کر کے دعویٰ کیا تھا کہ وہ منگل کو دہلی پولیس کے سامنے خودسپردگی کریں گے۔ ویڈیو میں وہ اپنے خلاف سبھی الزامات سے مبینہ طور پر انکار کرتے ہوئے نظر آئے تھے۔ ویڈیو وہاٹس ایپ اور کچھ دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمس پر جاری ہوئی تھی جس میں انھوں نے واضح لفظوں میں کہا تھا کہ ان پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ پنکی چودھری پر جنتر منتر ریلی کے دوران ماحول خراب کرنے کا الزام ہے۔ پنکی چودھری کے ذریعہ منعقد ریلی میں کچھ لوگوں نے فرقہ واریت پر مبنی نعرہ بازی کی تھی، لیکن پنکی چودھری کا کہنا ہے کہ انھوں نے اور ان کی تنظیم کے کسی بھی رکن نے جنتر منتر پر کچھ بھی غلط نہیں کیا۔ حالانکہ جنتر منتر پر ریلی کے دوران مسلم مخالف نعرہ بازی کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی اور اس کی بنیاد پر دہلی پولیس نے ایک معاملہ بھی درج کیا تھا۔ دہلی پولیس اس معاملے میں پہلے ہی 8 ملزمین کو گرفتار کر چکی ہے اور پنکی چودھری کی تلاش کی جا رہی تھی۔