ہریانہ: کرنال میں کسانوں کا سر پھوڑنے کا حکم دینے والے ایس ڈی ایم کا تبادلہ

گزشتہ ہفتے ہریانہ کے کرنال میں کسانوں کا سر پھوڑنے کا حکم دینے والے ایس ڈی ایم کا تبادلہ کر دیا گیا ہے۔ کسانوں کی تنظیموں سمیت کئی سیاسی جماعتیں افسر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر رہی تھیں

چنڈی گڑھ: ہریانہ کے کرنال میں کسانوں کے سر پھوڑنے کا حکم دینے والے ایس ڈی ایم آیوش سنہا کا تبادلہ کر دیا گیا ہے۔ آیوش کے اس طرح کے جابرانہ حکم جاری کرنے کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی تھی۔ جس کے بعد ان کے خلاف لوگوں کا غصہ پھوٹ پڑا تھا اور کسان تنظیموں سمیت کئی سیاسی جماعتیں ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر رہی تھیں۔
کسان مظاہرین کے خلاف جاری کئے گئے ایس ڈی ایم آیوش سنہا کی زبان پر ہریانہ حکومت نے بھی اعتراض ظاہر کیا تھا اور معاملے کی تحقیقات ہریانہ کے داخلہ سیکرٹری کے سپرد کر دی تھی۔ داخلہ سکریٹری نے ڈپٹی کمشنر کرنال سے رپورٹ طلب کی جس کے بعد بدھ کے روز آیوش سنہا کا تبادلہ ایڈیشنل سیکریٹری کے طور پر کر دیا گیا۔
آیوش سنہا 2018 بیچ کے ہریانہ کیڈر کے آئی اے ایس افسر ہیں۔ اگرچہ لاٹھی چارج کا حکم دینے کے لئے انہوں نے معافی مانگ لی ہے لیکن کسان تنظیمیں ان کو برخاست کئے جانے کے مطابلہ پر ڈٹی ہوئی تھیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ ہفتہ سنیچر کے روز کرنال میں لاٹھی چارج کے بعد کسان رہنماؤں نے حکومت کے خلاف تحریک کو مزید تیز کرنے کی وارننگ دی ہے۔ لاٹھی چارج کے بعد کسان رہنما درشن پال نے نوہ ، ہریانہ میں منعقدہ کسان مہا پنچایت میں اشتعال انگیز بیان دیا۔
ایس ڈی ایم کے متنازعہ حکم پر سی ایم منوہر لال کھٹر نے بھی کہا کہ کسانوں پر لاٹھی چارج کا حکم دینا ایک انتظامی فیصلہ تھا۔ تاہم افسر کا حکم درست نہیں تھا اور انہوں نے غلط الفاظ کا انتخاب کیا۔ میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے سی ایم کھٹر نے کہا تھا کہ ’’الفاظ کا انتخاب درست نہیں تھا، تاہم امن و امان برقرار رکھنے کے لیے سختی ضروری تھی۔‘‘
جب سی ایم کھٹر سے پوچھا گیا کہ کیا ان کی حکومت نے کرنال ایس ڈی ایم آیوش سنہا کے خلاف کوئی کارروائی کی ہے؟ تو انہوں نے کہا ’’میں نے پورے واقعہ کی رپورٹ طلب کی ہے کہ وہ کون سے حالات تھے جن کی وجہ سے پولیس اور مظاہرین کسانوں میں تصادم ہوا۔‘‘
وہیں، کرنال ایس ڈی ایم آیوش سنہا نے اپنے اس حکم پر معافی مانگی ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ احتجاج کرنے والے کسانوں کا سر پھوڑ دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا تھا، ’’یہ حکم بہت سیدھا اور صاف ہے۔ کوئی کہیں سے ہے، اس سے آگے نہیں جائے گا۔ اگر وہ جاتا ہے تو اس کا سر لاٹی سے توڑ دینا۔ مزید کسی ہدایت کی ضرورت نہیں ہے۔ اٹھا اٹھا کر مارنا۔ ہم حفاظت پر کسی طرح کا سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ ہمارے پاس پوری فورس موجود ہے۔ کافی طاقت ہے۔‘‘

SHARE
جناب ظفر صدیقی ملت ٹائمز اردو کے ایڈیٹر اور ملت ٹائمز گروپ کے بانی رکن ہیں