امریکا اب سپرپاور نہیں رہا: برطانوی وزیر دفاع

لندن : برطانوی وزیر دفاع نے امریکا کو آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے کہا افغانستان سے نکلنے کے بعد امریکا کی سپر پاور والی حیثیت نہیں رہی۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا کسی ایک فیصلے پر قائم رہنے کے لیے تیار نہیں تو کیسے سپر پاور رہ سکتا ہے ۔

بین ویلیس نے کہا کہ امریکا یقینی طور پر کوئی عالمی طاقت نہیں ہے ، یہ صرف ایک بڑی طاقت ہے،ویلیس نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دوہزار بیس میں طالبان کے ساتھ امن معاہدے کو “ایک غلطی” قرار دے دیا۔ دوسری جانب افغان طالبان نے حکومت سازی کی تیاریاں مکمل کرلیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق طالبان کے آج ہونے والے اجلاس میں سربراہ حکومت اور کابینہ سے متعلق فیصلے کے جانے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق ملا ہیبت اللہ کو طالبان حکومت کا سپریم لیڈر جبکہ ملا عبدالغنی برادر کو حکومت کا سربراہ بنائے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع کا یہ بھی بتانا ہے کہ قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کے ڈپٹی ڈائریکٹر شیر محمد عباس استانکزئی کو افغانستان کا وزیر خارجہ مقرر کیے جانے کا امکان ہے جبکہ ملا ضعیف کو پاکستان میں دوبارہ سفیر نامزد کیا جا سکتا ہے۔

ذرائع کے مطابق ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد اور سراج الدین حقانی کو بھی کابینہ میں شامل کیے جانے کا امکان ہے۔ اس کے علاوہ طالبان کی حکومت میں عبداللہ عبداللہ، حامد کرزئی، گلبدین حکمت یار سمیت دیگر افغان رہنماؤں کو بھی شامل کیا جا سکتا ہے۔