تیسری لہر اور تہواروں کے بعد حالات دیکھ کر دہلی حکومت اسکول کھولنے کا فیصلہ لے: کانگریس

دہلی کانگریس کے صدر چودھری انل کمار کا کہنا ہے کہ دہلی حکومت اس وقت سبھی اسکول بند کر دے اور کورونا کی تیسری لہر کے ساتھ ساتھ تہواروں کے بعد پیدا حالات دیکھ کر اسکول کھولنے کا فیصلہ لے۔

دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر چودھری انل کمار نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ماہرین کے مطابق کووڈ-19 کی تیسری لہر اکتوبر مہینے میں عروج پر رہ سکتی ہے، اس لیے اروند کیجریوال کی دہلی حکومت کو اسکول کھولنے کا فیصلہ کووڈ کی تیسری لہر اور آنے والے تہواروں کے بعد ہی لینا چاہیے۔ کیونکہ جلد اسکول کھولنے کا فیصلہ بچوں کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔
چودھری انل کمار متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی جن ریاستوں میں اسکول کھولے گئے ہیں، وہاں اسکولی بچوں میں کووڈ کے معاملے بڑھ رہے ہیں۔ ایسے میں بچوں کی جان جوکھم میں نہ ڈال کر دہلی کے اسکولوں کو فوراً بند کر دینا چاہیے۔ انھوں نے ساتھ ہی یہ سوال بھی اٹھایا کہ کہیں کیجریوال نے پرائیویٹ اسکولوں کے دباؤ میں آ کر تو اسکول کھولنے کا فیصلہ نہیں لیا ہے، جو صرف طلبا سے فیس اکٹھا کرنا چاہتے ہیں۔
چودھری انل کمار نے کہا کہ آئندہ مہینوں میں تہوار کا سیزن شروع ہونے سے سبھی بازاروں میں لوگوں کی آمد و رفت زیادہ بڑھے گی، جس سے کووڈ انفیکشن کا امکان بڑھ سکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ تہوار کے سیزن میں کووڈ معاملے بڑھنے کا تجربہ ہم نے گزشتہ سال نومبر-دسمبر میں کیا تھا، جب روزانہ تقریباً 9-8 ہزار کووڈ پازیٹو معاملے سامنے آ رہے تھے اور روزانہ 100 سے زائد لوگوں کی موت ہو رہی تھی۔ انھوں نے کہا کہ کووڈ کے مشکل حالات کو سبھالنے میں حکومت کا طبی نظام پوری طرح منہدم نظر آیا، کیونکہ راجدھانی میں ساڑھے پانچ لاکھ سے زیادہ پازیٹو معاملے سامنے آئے اور روزانہ ایک لاکھ کووڈ ٹیسٹ کی دہلی کو ضرورت پڑی۔ چودھری انل کمار نے کہا کہ گزشتہ سال دہلی ہائی کورٹ نے بے قابو کووڈ معاملوں میں اضافہ اور انتظامی بے حسی پر نوٹس لیتے ہوئے اروند حکومت کی پالیسی پر بھی سوال اٹھائے تھے۔
دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر نے کہا کہ اسکولوں کو کھولنے میں جلدبازی پر دہلی کے وزیر اعلیٰ کو غور کرنا چاہیے اور کووڈ کی تیسری لہر سے متعلق ماہرین کی تنبیہ کو دھیان میں رکھتے ہوئے دہلی میں اسکولی طلبا کو بچانے کی سمت میں قدم اٹھانا چاہیے۔ چودھری انل کمار نے گزارش کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال بچوں کے تحفظ کو دھیان میں رکھتے ہوئے اسکولوں کو 3-2 مہینے بعد انفیکشن کے حالات کو دیکھ کر کھولنے پر غور کریں۔
(بشکریہ قومی آواز)