یورپی یونین نے طالبان سے انسانی حقوق کا احترام کرتے ہوئے وسیع تر حکومت کے قیام کا مطالبہ کیا

بروسیلز سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق یوروپی یونین نے زور دیا ہے کہ انسانی بنیادوں پر امداد فراہم کرنے والے اداروں کو بلا روک ٹوک تمام شہروں تک رسائی دی جائے۔

بروسیلز: یوروپی یونین کی جانب سے رواں ہفتے طالبان کے ساتھ مل کر لیکن محدود سطح پر کام کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ ساتھ ہی یوروپی یونین کے رکن ممالک نے طالبان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انسانی حقوق، بالخصوص خواتین کے حقوق کے احترام کو یقینی بناتے ہوئے ایک ایسی وسیع ترحکومت کا قیام یقینی بنائیں، جس میں افغانستان کے تمام نسلی گروپوں کو نمائندگی حاصل ہو۔
بروسیلز سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق یوروپی یونین نے زور دیا ہے کہ انسانی بنیادوں پر امداد فراہم کرنے والے اداروں کو بلا روک ٹوک تمام شہروں تک رسائی دی جائے۔ برلن سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق جرمن حکومت نے افغانستان اور اس کے ہمسایہ ممالک میں افغان مہاجرین کی دیکھ بھال کے لئے مدد کا وعدہ کیا ہے۔ اسی دوران طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک بیان میں کہا ہے کہ طالبان جرمنی کے ساتھ مضبوط سفارتی تعلقات قائم کرنا چاہتے ہیں۔
دریں اثنا طالبان کے کلچرل کمیشن کے رکن انعام اللّہ سمنگانی نے کہا ہے کہ افغانستان میں نئی حکومت کا اعلان بہت جلد ہوگا۔ اپنے ایک بیان میں انعام اللّہ سمنگائی نے کہا کہ ہم ایک مکمل آزاد افغانستان میں ہیں، نئی حکومت کا اعلان بہت جلد ہوگا۔ انعام اللّہ سمنگانی نے کہا کہ افغانستان میں ایک جامع حکومت ہوگی، تمام لوگ خود کو اس میں دیکھیں گے۔ دوسری جانب افغان میڈیا نے کہا ہے کہ طالبان رہنما نے آئندہ حکومت کے ڈھانچے اور خصوصیات کی تفصیلات نہیں بتائی ہیں۔