یو پی اسمبلی انتخاب: اویسی نے 100 سیٹوں پر امیدوار اتارنے کا کیا اعلان

اسدالدین اویسی آج ایودھیا دورہ پر ہیں، لیکن اس سے قبل لکھنؤ میں ان کا مختصر قیام ہوا جہاں مشہور لیڈر عتیق احمد کی بیوی شائستہ پروین اپنے کنبہ کے ساتھ اے آئی ایم آئی ایم میں شامل ہوئیں۔
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) سربراہ اسدالدین اویسی نے منگل کے روز اعلان کیا کہ آئندہ یو پی اسمبلی انتخاب میں ان کی پارٹی 100 سیٹوں پر اپنے امیدوار اتارے گی۔ اس دوران انھوں نے مختلف پارٹیوں پر گزشتہ دہائیوں میں مسلمانوں کا فائدہ اٹھانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم غلام نہیں ہیں اور اب ہم اپنی فلاح کے لیے خود کام کریں گے۔‘‘
حیدر آباد سے لوک سبھا رکن پارلیمنٹ اویسی نے ایودھیا جانے کے راستے میں لکھنؤ میں ایک مختصر قیام کیا اور اس دوران کہا کہ یو پی الیکشن میں بی جے پی کو شکست دینا ان کا ہدف ہے، اور انھیں اپنی پارٹی سے ہندو سماج کے لوگوں کو ٹکٹ دینے میں کوئی گریز نہیں ہے۔ ہندوؤں کو ٹکٹ دینے کی بات پر انھوں نے کہا کہ ’’کیوں نہیں؟ کیا وہ ہمارے بھائی نہیں ہیں؟ ‘‘
لکھنؤ قیام کے دوران اویسی نے مشہور لیڈر عتیق احمد کی بیوی شائستہ پروین سے ملاقات بھی کی اور پھر ایک مختصر تقریب میں شائستہ پروین اپنے کنبہ کے ساتھ اے آئی ایم آئی ایم میں شامل ہو گئیں۔ یہاں قابل ذکر ہے کہ گجرات واقع احمد آباد کی سابرمتی جیل میں بند عتیق احمد یوگی آدتہی ناتھ حکومت کے نشانے پر ہیں۔
بہر حال، لکھنؤ میں اویسی نے ہندوستانی سفارت کار کے ذریعہ طالبان کے ساتھ کی گئی بات چیت کے حوالے سے بھی اپنا رد عمل ظاہر کیا۔ ہندوستانی سفارت کار کی طالبان کے ساتھ کی گئی بات چیت کو لے کر انھوں نے مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ’’حکومت کو اب بتانا چاہیے کہ کیا طالبان ایک دہشت گرد تنظیم ہے یا نہیں۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ افغانستان میں جو ہوا ہے وہ ہندوستان کے لیے اچھا نہیں ہے۔
(بشکریہ قومی آواز)

SHARE
جناب ظفر صدیقی ملت ٹائمز اردو کے ایڈیٹر اور ملت ٹائمز گروپ کے بانی رکن ہیں