یوپی میں ایک اور مسلم نوجوان کی ماب لنچنگ

نئی دہلی: (ملت ٹائمز – اسرار احمد) اتر پردیش میں امن و امان ناکامی ثابت ہو رہا ہے ، اگرچہ حکومت بڑے دعوے کر رہی ہے کہ گنڈا راج ختم ہو گیا ہے ، غنڈے اتر پردیش سے بھاگ گئے ہیں ، لیکن اتر پردیش میں خاص کمیونٹی پر مسلسل حملہ کیا جا رہا ہے۔ نشانہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے، تازہ ترین معاملہ اترپردیش کے شاملی ضلع کا ہے ، اتر پردیش میں موب لنچنگ کا ایک اور معاملہ سامنے آیا ہے۔ جب سمیر دیر رات کام سے گھر لوٹ رہا تھا تو کچھ لوگوں نے اسے گھیر لیا اور لنچنگ کرنا شروع کردیا، سمیر کو آدھ مروا کرکے چھوڑ دیا ، ہسپتال لے جایا گیا، سخت پٹائی کی تاب نہ لا کر سمیر چودھری ہسپتال ہی دم توڑ دیا ۔ سمیر اپنے خاندان کا واحد کمانے والا تھا، جسے ہجومی غنڈوں نے جان سے مار ڈالا ۔

https://twitter.com/faizan0008/status/1436236562149249041?s=19

پولیس نے آٹھ افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے ، ابھی تک ایک ہی مجرم کو گرفتار کیا گیا ہے۔ سمیر کے کزن پرویز نے الزام لگایا ہے کہ سمیر کی لنچنگ اس لئے کی گئی کہ وہ مسلمان تھا، مسلمان ہونے کی وجہ سے سمیر کا قتل کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ جب سمیر کام کر کے گھر لوٹ رہا تھا تو بس اسٹینڈ پر سمیر کی کہنی کسی کو لگ گئی، اس کے لڑکے نے بھیڑ اکھٹا کر کے سمیر کو لاٹھیوں اور راڈ سے اتنا مارا کہ وہ مر گیا، پرویز چودھری نے کہا کہ سمیر گھر میں اکلوتا کمانے والا تھا۔ دفعہ 302 ، 147 ، اور 148 کے تحت آٹھ افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے اور ایک کی گرفتاری کی خبریں آرہی ہیں۔