جامعہ اسلامیہ اشاعت العلوم اکل کوا میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی زیرنگرانی دارالقضاء کا افتتاح مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صاحب نے عہدۂ قضاء کا حلف دلایا

نئی دہلی: ملک کی عظیم دینی درسگاہ جامعہ اسلامیہ اشاعت العلوم اکل کوا، نندور بار میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی زیرنگرانی صوبہ مہاراشٹر کے 26/ویں دارالقضاء کا قیام عمل میں آیا۔ افتتاحی اجلاس اور حلف برداری تقریب کی صدارت حضرت مولانا غلام محمد وستانوی صاحب نے فرمائی۔حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صاحب کارگزار جنرل سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈنے دور نبوی سے اب تک نظام قضاء کی تاریخ کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایاکہ اگر کسی علاقہ میں نظام قضاء نہ ہو اور مسلمان غیرشرعی تصفیہ پر مجبور ہوتے ہوں تو ظن غالب ہے کہ اس خطہ و علاقہ کے علماء و عمائدین عنداللہ ماخوذ ہوں گے۔

حضرت مولانا عتیق احمد بستوی صاحب کنوینر دارالقضاء کمیٹی نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ کارقضاء ایک اہم ترین دینی فریضہ ہے، مجھے خوشی ہے کہ ملک کی اس عظیم دینی درسگاہ اور اس علاقہ کے لئے دارالقضاء کا قیام عمل میں آیا۔ مولانا نے فرمایا کہ اس دارالقضاء کے قیام پر صدر بورڈ محترم نے اپنی خوشی و مسرت و دعائیہ کلمات ارشاد فرمائے۔ مولانا تبریز عالم صاحب آرگنائزر دارالقضاء کمیٹی نے نظام قضاء کے قانونی و سماجی پہلو پر گفتگو کرتے ہوئے دارالقضاء کو ملک و سماج کی اہم ترین ضرورت قرار دیا۔ حضرت مولانا حذیفہ وستانوی صاحب نے اجلاس کی نظامت فرمائی۔ حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صاحب نے مولانا مفتی محمد جعفر صاحب ملی قاضی شریعت اور مولانا مفتی محمد دانش صاحب کو نائب قاضی شریعت کا حلف دلایا۔ حضرت مولانا مفتی عبیداللہ اسعدی صاحب شیخ الحدیث جامعہ عربیہ ہتھورا باندہ کی دعا پر اجلاس اختتام پذیر ہوا۔