اے ایم یو کے سابق اسٹوڈنٹ لیڈر کا بھاگوت سے مطالبہ- ’مسلمانوں کے لئے مدرسے، اسکول اور کالج تعمیر کرائیں‘

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے لیڈر ندیم انصاری نے آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت کو خط لکھ کر کہا ہے کہ آپ جو بیان دیتے ہیں وہ خوش آئند ہیں، لہذا مسلمانوں کے لئے بھی مدرسے، اسکول اور کالجز تعمیر کرائیں
علی گڑھ: مایہ ناز تعلیمی ادارہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے طلبا یونین کے سابق صدر ندیم انصاری نے راشٹریہ سوم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت کو مکتوب ارسال کیا ہے۔ مکتوب کے ذریعے ندیم انصاری نے کہا کہ آپ جو بیان دیتے ہیں وہ خوش آئند ہیں، لہذا مسلمانوں کے لئے بھی مدرسے، اسکول اور کالجز تعمیر کرائیں۔
ندیم انصاری نے مکتوب میں لکھا، ’’سات ستمبر کو پونے میں آپ نے کہا تھا کہ ہندوستان میں ہرنے والے تمام لوگوں کا ڈی این اے ایک ہے، مطلب سبھی کے آبا و اجداد ایک ہیں۔ اس لئے ہندوستانی آپس میں بھائی بھائی ہیں۔ ہم آپ کے ایسے بیانوں کا خیرمقدم کرتے ہیں جو ملک کو جوڑنے کا کام کرتے ہیں، وہ بھی ایسے وقت میں جب ملک میں آئے دن مسلمانوں کے خلاف ظلم و زیادتی اور استحصال ہوتا ہے۔‘‘
انہوں نے مزید لکھا، ’’آپ نے یہ بھی کہا تھا کہ مسلم علما اور دانشوران کو شدت پسندوں کے خلاف کھڑے رہنا چاہئے۔ یہ جتنا جلدی ہوگا، سماج کو اتنا ہی کم نقصان ہوگا۔ آپ کا یہ بیان بھی قابل خیرمقدم ہے۔ لہذا میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ آپ مسلمانوں کی تعلیم کی ذمہ داری لیتے ہوئے ان کے لئے مدرسے، اسکول اور کالج تعمیر کرانے کی مہربانی کریں۔‘‘
ندیم انصاری نے کہا، ’’آپ نے یہ بھی کہا ہے کہ مسلمانوں کو ہندوستان میں رہتے ہوئے خوفزدہ نہیں ہونا چاہیئے، کیونکہ یہ خوف انگریزوں نے پیدا کیا تھا نا کہ ہندؤوں نے۔ میری آپ سے گزارش ہے کہ آپ آگے آ کر مسلمانوں کے لئے ایسے کام کریں جس سے مسلمان ہندوستان میں اپنے آپ کو سلامت محسوس کر سکیں اور اکثریتی طبقہ کے ساتھ مل کر کام کر سکیں۔‘‘