نتن پٹیل راج بھون نہیں پہنچے، ناراضگی کی قیاس آرائی تیز

قانون ساز پارٹی کی میٹنگ سے پہلے نتن پٹیل نے نامہ نگاروں سے کہا تھا کہ وزیراعلی کو ایک تجربہ کار ہونا چاہئے۔ ذرائع نے بتایا کہ بھوپندر پٹیل کے نام کے اعلان کے بعد ہی وہ اپنے آبائی شہر روانہ ہوگئے۔
گاندھی نگر: گجرات کے نومنتخب وزیراعلی بھوپندر پٹیل کے آج شام راج بھون پہنچ کر حکومت بنانے کے رسمی دعوے کے دوران سابق نائب وزیراعلی نتن پٹیل کی غیرموجودگی پر اس قدآور لیڈر کی ناراضگی کی قیاس آرائی تیز ہوگئی ہیں۔ پہلی بار رکن اسمبلی بنے بھوپندر پٹیل کے نام کے اچانک اعلان سے پہلے جن ناموں کو وزیراعلی کی ریس میں سب سے آگے سمجھا جا رہا تھا ان میں ریاست کے سب سے تجربہ کار لیڈر اور نصف درجن سے زیادہ بار رکن اسمبلی اور وزیر رہ چکے نتن پٹیل کا نام شامل تھا۔
قانون ساز پارٹی کی میٹنگ سے پہلے انہوں نے نامہ نگاروں سے کہا بھی تھا کہ وزیراعلی کو ایک تجربہ کار رکن اسمبلی ہونا چاہئے۔ ذرائع نے بتایا کہ بھوپندر پٹیل کے نام کے اعلان کے بعد ہی وہ اپنے آبائی شہر مہسانہ روانہ ہوگئے۔ عام طور پر میڈیا سے خوب باتیں کرنے والے نتن پٹیل نے نامہ نگاروں سے بھی بات نہیں کی۔ اس سے پہلے 2017 میں جب انہیں وزارت خزانہ کی ذمہ داری نہیں دی گئی تھی تو انہوں نے تقریباً بغاوتی رخ اپنا لیا تھا اور پارٹی اعلی کمان کو ان کے سامنے جھکنا پڑا تھا۔
بھوپندر پٹیل کل ریاست کے 17 ویں وزیراعلی کے طور پر عہدہ او ررازداری کا حلف لیں گے۔ اب دیکھنا یہ ہوگا کہ نتن پٹیل اس میں شامل ہوتے ہیں یا نہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ انہیں اتراکھنڈ کے گورنر کے عہدہ کی تجویز دی گئی ہے۔ سیاست کے ماہر نتن پٹیل سرگرم سیاست میں رہنا چاہتے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ ان کے سابق وزیراعلی وجے روپانی سے بھی اچھے تعلقات نہیں تھے۔ روپانی جہاں امت شاہ کے پسندیدہ تھے وہیں نتن پٹیل گجرات کی سیاست میں امت شاہ کا مخالف خیمہ سمجھے جانے والی آنندی پٹیل کے نزدیکی سمجھے جاتے ہیں۔ ریاست میں اگلے سال ہونے والے انتخابات کے مدنظر بی جے پی نتن پٹیل کی ناراضگی کو مکمل طور پر نظرانداز نہیں کرسکتی۔
(بشکریہ قومی آواز)