نئی دہلی: دہلی پولیس کے مطابق ملبے میں کئی لوگوں کے دبے ہونے کی خبر ہے جب کہ ایک شخص کو ملبے سے نکال کر ہسپتال پہنچایا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق دہلی کے شمال مغربی ضلع کے سبزی منڈی میں چار منزلہ خستہ حال عمارت منہدم ہوگئی۔ جس میں اب تک دو افراد کے دبے ہونے کی اطلاع ہے۔ پولیس اور ریسکیو ٹیم موقع پر موجود ہے۔
فائر بریگیڈ حکام کا کہنا ہے کہ صبح تقریباً 12 بجے انہیں اطلاع موصول ہوئی کہ ایک پرانی خستہ حال عمارت منہدم ہوگئی ہے جس کے فائر بریگیڈ اور پولیس کی ٹیم موقع پر پہنچی اور زخمیوں کو باہر نکال کر ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
حزب اختلاف کی جانب سے خطرناک عمارتوں کا سروے صحیح طریقے سے نہ کرانے اور عہدیداروں کی جانب سے کارروائی نہ کرنے پر کارپوریشن کے خلاف کئی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔
اس کے ساتھ ہی کارپوریشن کو بھی اس عمارت کے منہدم ہونے کا ذمہ دار ٹھہرایا جا رہا ہے۔
بتادیں کہ خطرناک عمارتوں کے سروے میں اس سال شمالی ایم سی ڈی کے عہدیداروں نے صرف 424 عمارتوں کو خطرناک قرار دیا ہے جو کہ اپنے آپ میں بہت حیران کن ہے۔
اس سے قبل رکشا بندھن تہوار کے دن وزیر پور انڈسٹریل ایریا میں بھی ایسا ہی ایک ناخوشگوار واقعہ پیش آیا تھا جہاں ایک فیکٹری کی عمارت کا کچھ حصہ گرنے سے ایک مزدور کی موت ہو گئی تھی۔ یہ پوری عمارت ایک عرصے سے خستہ حالت میں تھی۔ اس خستہ حال عمارت کی تزئین کاری کا کام بھی جاری تھا لیکن اس دوران راکھی کے تہوار کے موقع پر جب عمارت میں کام کرنے والے مزدور شام کے وقت نہانے گئے تو عمارت کا کچھ حصہ ان پر گر گیا جس کی وجہ سے مزدور کو شدید چوٹیں آئیں اور سونو نامی مزدور نے ہسپتال میں علاج کے دوران دم توڑ دیا۔
Delhi | A four-storey building collapsed in the Sabzi Mandi area. One person has been rescued and taken to the hospital. More details awaited.
(Visuals from the spot) pic.twitter.com/iQ3poHtYCN
— ANI (@ANI) September 13, 2021
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ نارتھ ایم سی ڈی کے تحت ایک خطرناک عمارت کے اچانک منہدم ہونے کی وجہ سے لوگوں کو شدید چوٹیں آئیں یا ان کی موت ہو گئی۔ پچھلے کئی سالوں سے ہر سال دہلی میں بہت سی عمارتیں خاص طور پر نارتھ ایم سی ڈی کے علاقے میں برسات کے موسم میں منہدم ہو جاتی ہیں لیکن اس کے باوجود کارپوریشن کی جانب سے زمینی سطح پر کوئی سخت اقدامات نہیں کیے گئے تاکہ ایسے واقعات کو روکا جا سکے۔