آسان نکاح کو معاشرہ میں فروغ دینے اور رسوم و رواج کے خاتمے کے لیے مسلسل محنت کی ضرورت اصلاح معاشرہ کمیٹی کی علمائے کرام ، ائمہ مساجد اور سماجی کارکنان سے اہم اپیل

نئی دہلی: آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی اصلاح معاشرہ کمیٹی کی جانب سے آسان اور مسنون نکاح مہم جاری ہے جس کے اچھے نتائج اور اثرات بھی سامنے آرہے ہیں، ضرورت ہے کہ اس مہم کو مضبوطی اور اہتمام کے ساتھ چلایا جائے تا کہ نکاح میں پائی جانے والی غلط رسموں اور بری باتوں کو ختم کیا جاسکے، جہیز کے لین دین ، بارات ،موسیقی،فضول خرچی ،بے پردگی اور غلط قسم کے کاموں سے مسلمانوں کی حفاظت ہوسکے ،اسی طرح جہیز کے نام پر لڑکیوں کو ستانے ، تکلیف دینے یا ان پر جبر کرنے کے جو واقعات پیش آتے ہیں ،ان کا خاتمہ کیا جاسکے۔ اس طرح کے خیالات کا اظہار آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ کے سکریٹری مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی صاحب نے کیا، انہوں نے اپنے ایک اخباری بیان میں اس بات کی جانب توجہ دلائی ہے کہ آسان اور مسنون نکاح مہم کے تحت ہر علاقے میں مضبوطی اور اہتمام کے ساتھ زمینی سطح پر خدمت انجام دی جائے،رسمی جلسوں اور روایتی طریقوں سے ہٹ کر منظم ،مسلسل اور مفیدومثبت اقدامات کیے جائیں،اس سلسلے میں اصلاح معاشرہ کمیٹی آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ کی طرف سے ۷؍ستمبر ۲۰۲۱ء کو آسان اور مسنون نکاح کے سلسلے میں آن لائن کل ہند مشاورتی اجلاس صدر بورڈ حضرت مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی صاحب دامت برکاتہم کی صدارت میں منعقد کیا گیا تھا جسمیں بورڈ کے دوسرے اہم ذمہ دار حضرت مولانا سید شاہ فخر الدین اشرف صاحب نائب صدر بورڈ، حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صاحب کارگزار جنرل سکریٹری بورڈ، مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی صاحب سکریٹری بورڈ کے علاوہ بورڈ کے دیگر اہم ارکان میں حضرت مولانا سید ارشد مدنی صاحب، مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی صاحب، مولانا سید محمد شاہد حسنی مظاہری صاحب، مولانا حکیم محمد عبد اللہ مغیثی صاحب، مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی صاحب، مولانا عبید اللہ خاں اعظمی صاحب، جناب ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس صاحب، مولانا شاہ قادری صاحب مصطفی رفاعی ندوی صاحب، جناب ایچ عبد الرقیب صاحب، مولانا خالدرشید فرنگی محلی صاحب، مولانا محمود صاحب دریابادی، مولانا عبد اللہ سعود سلفی صاحب، مولانا یوسف علی صاحب (امیر شریعت آسام)، جناب محمد سراج ابراہم سیٹھ صاحب،مفتی محمود حافظ جی بارڈولی صاحب، مولانا آس محمد گلزار قاسمی صاحب،ڈاکٹر محمد متین الدین قادری صاحب، مولانا محمد ابو طالب صاحب رحمانی، مولانا عطاء الرحمن مزار بھوئیا صاحب (ایم ایل اے)، محترمہ ڈاکٹر اسماء زہرا صاحبہ، محترمہ عطیہ صدیقہ صاحبہ، محترمہ عظمی عالم صاحبہ، محترمہ فاطمہ مظفر صاحبہ، محترمہ پروفیسر مونسہ بشریٰ عابدی صاحبہ وغیرہ کے ساتھ ملک کی اہم شخصیات نے بھی شرکت فرمائی تھی اس اجلاس میں جو اہم قراردادیں منظور کی گئی ہیں ان پر روشنی ڈالتے ہوئے مولانا محترم نے فرمایا کہ آسان اور مسنون نکاح مہم کو کامیاب بنانے اور سادہ نکاح کو رواج دینے کے لیے ضروری ہے کہ:

(الف) ہرریاست میں آسان اور مسنون نکاح کے سلسلے میں دس روزہ مہم چلائی جائے ،اور اس مدت میں تقریروں ،تحریروں ،کارنر میٹنگز ملاقاتوں، اور مختلف برادریوں کے ذمہ دار حضرات کی ذہن سازی کے ذریعے اس بات کی کوشش کی جائے کہ مسلم معاشرے میں سادگی اور آسانی کے ساتھ نکاح کو انجام دینے کا مزاج بنے اور ہر قسم کے رسوم ورواج اور بدعات وخرافات سے بچاجا سکے ۔
(ب) ہر علاقے میں با اثر لوگوں پر مشتمل ایسی چھوٹی چھوٹی اصلاحی کمیٹیاں قائم کی جائیں ،جو ان گھروں میں جہاں نکاح ہونے والا ہو، پہنچ کر لوگوں کو نکاح کے اسلامی نظام سے واقف کرائیں ،اور رسوم و رواج سے بچنے کی تلقین کریں۔
(ج) آسان اور مسنون نکاح مہم کو مضبوط کرنے اور تمام مسلمانوں تک مہم کا پیغام پہونچانے کے لیے آئندہ تین جمعہ تک نماز جمعہ سے قبل علماء ،ائمہ اور خطباء حضرات اسی موضوع پر تقریر فرمائیں۔
(د) چونکہ خواتین رسم ورواج کے سلسلے میں پیش پیش ہوتی ہیں لہذاخواتین کے لیے علیحدہ دینی اجتماعات منعقد کیے جائیں ،جن میں سادہ اور آسان نکاح کی افادیت اور رسوم رواج کے نقصانات بیان کر کے ان کی ذہن سازی کی جائے ۔
(ھ) جن نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کا نکاح قریبی مدّت میں ہونے والا ہے یا ہوچکا ہے ان کی شرعی رہنمائی کے لیے تربیتی ورکشاپ رکھے جائیں، جن کے ذریعہ خوشگوار ازدواجی زندگی کے رہنما اصول سکھائے اورسمجھائے جائیں۔
(و) جس نکاح میں جہیز کامطالبہ ہواور لین دین کیاجائے یا رسوم ورواج اور خرافات کو شامل کیاجائے وہاں پہلے مرحلے میں لوگوں کی ذہن سازی کی جائے، اس کے بعد بھی نہ مانیں تو کھلے طور پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا جائے ۔
(ز) اصلاح معاشرہ کمیٹی آل انڈ یا مسلم پرسنل لابور ڈکی جانب سے ایک اقرار نامہ مرتب کیا گیا ہے تمام مسلمانوں سے اپیل ہے کہ اس کے ذریعے نوجوانوں اور ان کے سر پرستوں سے اقرار لیا جائے کہ وہ سنت وشریعت کے مطابق نکاح کریں اور کرائیں گے ،یہ اقرار نامہ جمعہ کے دن مصلیان کرام کے سامنے پڑھ کر ان سے بھی اقرار لیا جائے ۔
ان کے علاوہ اور بھی کئی اہم قرار دادیں منظور کی گئی ہیں جو اخبارات اور سوشل میڈیا کے ذریعے آپ تک پہنچیں گی۔اپنے اخباری بیان کے اخیر میں مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی صاحب نے گزارش کی ہے کہ تمام حضرات اپنی ذمہ داری کو محسوس کرتے ہوئے اس مہم سے جڑیں،خاص طریقے پر علماء، ائمہ ،سماجی کارکنان ، دانشور حضرات اور زمینی سطح پر خدمت انجام دینے والے افراد اس مہم میں شریک ہوکر اسے کامیاب کرنے کی کوشش کریں۔

SHARE
جناب ظفر صدیقی ملت ٹائمز اردو کے ایڈیٹر اور ملت ٹائمز گروپ کے بانی رکن ہیں