داعیِ اسلام مولانا کلیم صدیقی کی گرفتاری سرکاری غنڈہ گردی، مولانا کو فوراً رہا کیا جائے، پوری امت ہے مولانا کلیم کے ساتھ

مسلم علماء و رہنماؤں کے خلاف سنگھ کے اشارے پر چل رہی حکومتی کارروائی انتہائی تشویشناک، اے ٹی ایس کے خلاف ہو قانونی کارروائی۔
مذہبی رہنما، سیاسی لیڈران اور سماجی کارکنان کھولیں اپنی زبان، سرکاری غنڈہ گردی کے خلاف کیا جائے گا پورے ملک میں احتجاج: آل انڈیا امامس کونسل

نئی دہلی: آل انڈیا امامس کونسل کے قومی صدر مولانا احمد بیگ ندوی نے ایک اخباری بیان جاری کرتے ہوے کہا کہ: ”مولانا کلیم صدیقی صاحب کی اچانک گرفتاری غیر آئینی اور ناقابل برداشت عمل ہے۔ اے ٹی ایس کے اس غیر قانونی اقدام سے پوری امت کو تکلیف ہوئی ہے۔ تبدیلی مذہب اور باہر کی فنڈنگ کا بیجا الزام لگانا اور یکایک کسی کو بھی گرفتار کر لینا ملک کے لیے انتہائی خطرناک ہے“۔
انھوں نے کہا کہ: ”مولانا کلیم صدیقی کے خلاف سارے الزامات بے بنیاد ہیں۔ آل انڈیا امامس کونسل تمام بے بنیاد الزامات کو مسترد کرتی ہے اور مولانا کے ساتھ کھڑے رہنے کا اعلان کرتی ہے؛نیز مولانا کلیم صدیقی کے پیغام امن و سلامتی کو پوری دنیا میں پھیلانے کے لیے تمام سیاسی لیڈران، قومی رہبران اور ملی سربراہان سے گزارش کرتی ہے“۔
انھوں نے کہا کہ: ”تفتیش کے بہانے اس طرح کا قدم قابل مذمت ہے۔ ایک کمیونٹی کو ٹارگٹ کر کے، آئے دن کی بیجا گرفتاریاں ملک کے نظم ونسق کو کمزور اور عوام میں بے اعتمادی پیدا کریں گی“۔
انھوں نے مزید کہا کہ: ”مولانا کلیم صدیقی صاحب جن کو کل 21-22 ستمبر  2021 کی درمیانی رات کو میرٹھ سے بلاوجہ گرفتار کرلیا گیا ہے، کوئی عام شخص نہیں ہیں بلکہ ملک و بیرون ملک میں ہندستان کا نام روشن کرنے والے اور ملک کی تعمیر و ترقی میں مضبوط رول ادا کرنے والے ہیں۔ جو قانونی دائرے میں رہتے ہوے اسلام کا پیغام امن و شانتی پورے دیش واسیوں کو پہنچاتے ہیں۔ ان کی عزت صرف مسلمان ہی نہیں دیگر مذاہب کے لوگ بھی کرتے ہیں۔ ایسے لوگوں کو اس طرح راستے سے گرفتار کرنا انتہائی مجرمانہ حرکت ہے، جس کے پیچھے سنگھ پریوار کی سازش کام کر رہی ہے۔ مولانا کلیم صدیقی صاحب کو فوراً رہا کیا جائے، غیر قانونی دست درازی پر یو پی اے ٹی ایس معافی مانگے اور یوپی حکومت اے ٹی ایس کے خاطی افسران کے خلاف قانونی کارروائی کرے۔
کونسل کے قومی ناظم عمومی مفتی حنیف احرار قاسمی سوپولوی نے کہا کہ: ”آل انڈیا امامس کونسل اس ظلم اور ناانصافی کے خلاف پورے ملک میں احتجاج کرنے کا فیصلہ لیا ہے، احتجاج کا مقصد مولانا کلیم صدیقی، عمرگوتم اور مفتی جہانگیر کو انصاف دلانے کے ساتھ خاطی افسران کو سزا دلانا بھی ہے۔ اس لیے آل انڈیا امامس کونسل مطالبہ کرتی ہے کہ عدالت اس طرح کی دہشت گردانہ گرفتاریوں پر سخت قدم اٹھائے؛ تاکہ ملک کی سا  لمیت برقرار رہے اور ملک کی سب سے بڑی اقلیت کا اعتماد عدالت کی منصفانہ روش پر بحال رہے۔ اسی کے ساتھ آل انڈیا امامس کونسل تمام قومی ملی تنظیموں کے رہنماؤں، سماجی کارکنوں اور ہندستانی عوام سے اپیل کرتی ہے کہ اس طرح کی مجرمانہ گرفتاریوں کے خلاف، سرکاری غنڈہ گردیوں کے خلاف ملک بھر میں ہورے احتجاج میں ضرور شرکت کریں اور اپنی ملی اتحاد کا ثبوت پیش کریں۔