آسام میں بربریت کیلئے وزیر اعلی ذمہ دار ، انہیں فورا استعفی دینا چاہیئے: ویلفیئر پارٹی آف انڈیا

نئی دہلی: (پریس ریلیز) ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کرونا وبا کے دوران آسام کے دورانگ ضلع میں پولیس کے ذریعہ کی گئی وحشتناک بربریت کی پرزور مذمت کر تی ہے اور اس کے لیے آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنتا بسوا سرما کو براہ راست ذمہ دار قرار دیتی ہے اور ان سے فی الفور استعفیٰ کا مطالبہ کر تی ہے۔
ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے قومی صدر ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے سخت الفاظ میں بر بریت پر مبنی اس غیر انسانی فعل کی شدید مذمت کی جس میں آسام کے د وارنگ ضلع کے اقلیتی فرقہ کے افراد کو بی جے پی حکومت کے ظالمانہ و استبدادانہ رویہ کے باعث رہائشی مکانوں سے خالی کرایا جارہا تھا۔
انہوں نے کہا یہ واقعہ انتہائی افسوسناک ہے بلکہ یہ ایک طرح کی ریاستی دہشت گردی ہے جس کے تحت ایک جمہوری ملک میں رہنے والے بنگالی مسلمانوں کی نسلی صفائی کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ آسام کی ریاستی حکومت نے اس واقعہ پر عدالتی تحقیقات کی بات کی ہے جس میں دو افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں،جن میں پولیس والے بھی شامل ہیں تاہم یہ صرف لوگوں کی توجہ ہٹانے کے لیے کیا گیا ہے۔ ہم مطالبہ کر تے ہیں کہ آسام حکو مت کی اس جانب دارانہ کاروائی کے خلاف از خود مقدمہ قائم کیا جائے۔
انہوں نے آگے کہا دھال پور گاؤں جہاں سے ہزاروں نو آباد بنگالی مسلمانوں کو اپنے مکانوں سے بے دخل کیا گیا وہ کو ئی غیر قانونی تارکین وطن نہیں تھے بلکہ یہ وہ افراد تھے جو بھرم پترا ندی میں آئے طوفان کی وجہ سے اپنی زمینوں سے بے دخل ہو گئے تھے۔ قاعدے کے مطابق ریاستی حکومت کو انھیں متبادل زمین فراہم کر کے ان کی باز آبادی کر نی چاہیے تھی ،مگر اس نے ان زمینوں سے ہی انھیں بے دخل کر نا شروع کر دیا جہاں وہ برسوں سے رہ رہے تھے ۔ ان کے پاس ہر طرح کے کاغذات اور شناختی کارڈ بھی موجود تھے۔ ریاستی حکومت کا یہ عمل نہ صرف غیر آئینی اور غیر انسانی ہے بلکہ دستور کی دفعہ21 کے بنیادی حق کی خلاف ورزی بھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بے دخلی کی کو ئی ڈگری یا انتقال جائیداد کا کوئی تصفیہ یا انہدام کی کو ئی بھی کاروائی، چاہے وہ کسی بھی اتھارٹی کے حکم پر کی جائے، کرونا وبا کے دوران التوا میں رہتی ہے۔ لہذا ریاستی حکومت و انتظامیہ کا یہ حکم اس ضابطہ کی صریح خلاف ورزی ہے۔
ڈاکٹر الیاس نے ملک کے تمام انصاف پسند اور امن پسند شہریوں سے اپیل کی کہ وہ اس ظلم و جبر کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں اور مطالبہ کیا کہ جو لوگ ہلاک اور زخمی ہو ئے ہیں انھیں معقول معاوضہ دیا جائے۔ نیز اس ظالمانہ و غیر قانونی کاروائی کے لیے ذمہ دار پویس افسران کے خلاف سخت کاروائی کر کے انھیں قرار واقعی سزا دی جائے۔اس طرح سرکاری طور پر فوٹو گرافی پر معمور فوٹوگرافر بیجوئے شنکر بونیا ،جس نے پولیس فائرنگ میں ہلاک شخص کو اپنے جوروستم کا نشانہ بنا یا پر بھی سخت کاروائی کی جائے۔
انہوں نے آگے مطالبہ کیا کہ جن لوگوں کو زمینوں سے بے دخل کیا گیا ہے ان کی فی الفور باز آباد کاری کی جائے۔